سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی ذیلی کمیٹی نے ملک بھر میں بجلی کی چوری روکنے کے لیے انوکھی تجویز پیش کردی۔

ذیلی کمیٹی کی جانب سے تیار کردہ سفارشات کے مطابق جو مساجد بجلی چوری کرنے کے خلاف فتویٰ جاری کریں گی انہیں ماہانہ 400 یونٹس مفت فراہم کیے جائیں گے۔

سفارشات کی دستاویز کہا گیا کہ 'فتویٰ میں شریعت کی رو سے بجلی چوری کے روزمرہ زندگی پر پڑنے والے منفی اثرات سے آگاہ کیا جائے گا۔'

ذیلی کمیٹی نے کہا کہ ’وزارت توانائی کی ہدایت کے مطابق 80 فیصد سے زائد نقصانات والے فیڈرز پر زیرو لوڈشیڈنگ کے باعث پیپکو کو گزشتہ چھ ماہ میں 40 ارب روپے کا نقصان ہوا، جو کہ قابل قبول نہیں ہے۔'

مزید پڑھیں: زیادہ نقصانات والے بجلی کے فیڈرز نجی کمپنی کے حوالے کرنے کا منصوبہ

کمیٹی نے نقصانات والے فیڈرز پر بجلی کی فراہمی کی صورت میں زکوٰة یا بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سے مالی معاونت فراہم کیے جانے کی سفارش کی ہے۔

دستاویز میں مزید کہا گیا کہ 'لوڈ شیڈنگ چیف جسٹس آف پاکستان کے ازخود نوٹس کیس میں دی جانے والی ہدایت کے مطابق برابر دورانیے کی ہونی چاہیے۔'

اس لیے یہ تجویز دی گئی ہے کہ 'پیپکو 80 فیصد سے زائد نقصانات والے فیڈرز پر 22 گھنٹے بجلی فراہم نہ کرے۔‘

تبصرے (0) بند ہیں