کراچی: پاکستان میں بنائی جانے والی گاڑیوں کی فروخت میں رواں مالی سال 19-2018 کے پہلے ماہ میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اب تک مقامی سطح پر بنائی جانے والی 21 ہزار 3 سو 44 تجاتی اور کارگو گاڑیاں فروخت کی جاچکی ہیں۔

خیال کیا جارہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ٹیکس نادہندہ گان کو گاڑیوں کی فروخت پر عائد پابندی کے واضح اثرات آئندہ 2 یا 3 ماہ میں نظر آنے لگیں گے، کیونکہ ابھی کمپنیاں اپنے پرانے آرڈر پورے کر رہی ہیں۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے ایک تجزیہ کار دانیال عادل کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی فروخت میں حالیہ اضافہ پس کچھ ماہ پہلے کے آرڈرز کی وجہ سے ہوا ہے جسے ملک کے میکرواکنامکس زمینی حقائق کی حمایت حاصل رہی۔

مزید پڑھیں: پاک سوزوکی: ایک سال میں گاڑیوں کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ اضافہ

تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ شرح سود میں اضافے، روپے کی گرتی ہوئی قدر اور ٹیکس نادہندہ گان پر گاڑیوں کی فروخت پر عائد پابندی کی وجہ سے آئندہ چند ماہ کے دوران اس میں کمی کا امکان ہے۔

انڈس موٹرز کمپنی نے گزشتہ برس کے مقابلے میں ریکارڈ 18 فیصد زائد گاڑیاں تیار کیں، جس میں ہائی لکس 44 فیصد اضافے کے ساتھ 6 سو 82 یونٹ، کرولا کی تعداد 18 فیصد اضافے 4 زہار 5 سو 66 یونٹس، جبکہ فورچونر میں 2 سو 20 یونٹس کے ساتھ گزشتہ برس کے مقابلے میں 19 فیصد اضافہ ہوا۔

ہُنڈا اٹلس نے بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں 10 فیصد زائد گاڑیاں تیار کیں، جبکہ ان کی ہنڈا سٹی اور ہنڈا سوک گاڑیوں کی 4 ہزار 6 سو 9 گاڑیاں فروخت ہوئیں جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے، تاہم بی آر وی کی فروخت میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 46 فیصد کمی واقع ہوئی اور جولائی کے ماہ کے دوران اس کے صرف 3 سو 72 یونٹس ہی فروخت ہوسکے۔

پاک سوزوکی موٹر کمپنی کی گاڑیوں کی فروخت میں صرف 4 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا کیونکہ اس کی راوی، بولان اور کلٹس گاڑیوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں کمی آئی ہے اور جولائی میں صرف بالترتیب 34 فیصد کمی کے ساتھ ایک ہزار ایک سو 95 یونٹس، 19 فیصد کمی کے ساتھ ایک ہزار 3 سو 46 یونٹس اور 12 فیصد کمی کے ساتھ ایک ہزار 6 سو 61 یونٹس ہی فروخت ہوسکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سونا سستا، موٹرسائیکل اور گاڑیاں مہنگی ہوگئیں

تاہم دوسری جانب کمپنی کو اپنی گاڑی ویگن آر، مہران اور سوئفٹ کی فروخت سے فائدہ ہوا ہے جہاں بالترتیب 43 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ہزار 7 سو 72 یونٹس، 20 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ہزار 4 سو 37 یونٹس اور 68 فیصد اضافے کے ساتھ 4 سو 84 یونٹس فروخت ہوئے۔

گزشتہ برس ٹرک کی سیلز میں مثبت اضافہ دیکھنے میں آیا تھا تاہم گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس جولائی میں اس کے 5 سو 84 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ برس اسی ماہ 7 سو 2 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔

گزشتہ برس اسی ماہ میں بس کی فروخت میں کمی واقع ہوئی تھی تاہم اس سال جولائی میں اس کی فروخت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں اس کی تعداد 90 سے بڑھ کر ایک سو 10 ہوگئی۔

اسی طرح ٹریکٹر کی فروخت میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور گزشتہ برس جولائی میں فروخت ہونے والے 4 ہزار 6 سو 19 یونٹس کے مقابلے میں اس سال 3 ہزار 8 سو 72 یونٹس فروخت ہوئے ہیں۔

دوسری جانب 2 اور تین وہیلر گاڑیوں کی فروخت میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں کمی دیکھنے میں آئی۔


یہ خبر 11 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں