جمعیت علما اسلام (جے یو آئی ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے یوم آزادی کے حوالے سے مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر ہونے والی تنقید کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک ادارہ حدود سے نکل کر سیاست کرے گا تو پھر ایسا کہا جائے گا۔

سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 14 اگست کے حوالے سے غلط بات نہیں کی اور یوم آزادی منانے سے منع نہیں کیا بلکہ جو کچھ کہا درست ہی کہا ہے اور ہم 14 اگست منائیں گے۔

انتخابات میں دھاندلی کی بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو انتخابات سے متعلق معاملے کا بھی نوٹس لینا چاہیے تھا کیونکہ دھاندلی ہوئی ہے۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اس عمل میں ایف سی، رینجرز اور الیکشن کمیشن ملوث تھا اور ہمیں ہروا کر آپ نے ملک کا نقصان کیا۔

انھوں نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں، ہم نے مشرف کا مقابلہ کیا اور آج پرویز مشرف ملک واپس نہیں آرہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن پر تنقید ہو رہی ہے کہ انہوں نے فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس طرح نہ کریں، مولانا نے بالکل درست کہا ہے کیونکہ ادارے ہر لحاظ سے قابل احترام ہیں اور ہم آرمی کا جتنا احترام کرتے ہیں شاید ہی کوئی کرتا ہو۔

انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم کسی شخص یا ادارے کے مخالف نہیں لیکن اگر یہ ادارہ ایک جماعت کو جتوا رہا ہے تو اس ادارے نے خود اختیارات سے تجاوز کیا ہے، اگر ادارے حدود سے نکل کر سیاست کریں گے تو پھر ایسا کہا جائے گا۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ماضی میں ہونے والے الیکشن بھی دیکھے ہیں، ماضی میں ادارہ یا اسٹیبلشمیںٹ ایسے کھل کے سامنے آکر تعاون نہیں کرتی تھی اور اس طرح کھل کسی جماعت کو تعاون کا عمل پہلے نہیں دیکھا۔

انھوں نے کہا کہ الیکشن کے روز 4 بجے کے قریب ووٹرز کے نہ آنے کا بہانہ بنا کر پولنگ ایجنٹس کو اسٹیشن سے باہر جانے کا کہہ دیا گیا، ایف سی براہ راست الیکشن کے اس عمل میں شامل تھی اورایف سی والے ہاتھ پکڑ کر مہر لگانے کا کہہ رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ من پسند شخصیات کو جتوانے کا کام ایف سے کے ذمہ لگایا گیا تھا۔

انتخابات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھی سندھ میں تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ دیگرتمام جماعتوں نے مل کر انتخابات کو مسترد کیا ہے تو ایسی صورت حال میں اس الیکشن کی بنیاد پر بننے والی حکومت کی کیا پوزیشن ہوگی۔

خیال رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن اتحاد کے احتجاج کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہم 14 اگست کو یوم آزادی کے بجائے یوم جدوجہد منائیں گے جس پر چند حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں