اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو انتخابات جیتنے کے بعد پاکستان کے متوقع 21 ویں وزیراعظم کے منصب پر فائز ہونے پر دنیا بھر سے مبارکباد کے پیغامات موصول ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

اس ضمن میں سعودی فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز نے بھی سعودی عوام اور حکومت کی جانب سے عمران خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور مبارکباد دی۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی کو مبارکباد کا پیغام ارسال کیا اور پاکستان کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کے لیے دعا کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی عوام کے جمہوری عزم پر اقوام متحدہ کی مبارکباد

واضح رہے کہ پاکستان میں تعینات سعودی سفیر فیر نواف بن سعید المالکی وہ پہلے سفیر تھے جنہوں نے اس سلسلے میں عمران خان سے ملاقات کی تھی جبکہ انتخابی نتائج آنے کا سلسلہ جاری تھا۔

بعدازاں متعدد ممالک کے سفیروں نے سربراہ تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی اور انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی تھی۔

اس ضمن میں ایرانی سفیر مہدی ہنردوست سے ہونے والی ملاقات میں عمران خان نے سعودی عرب اور ایران تنازع میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی بھی پیشکش کی تھی۔

مزید پڑھیں: ’ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعمیری کردار کیلئے تیار ہیں‘

جس کا خیر مقدم کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے صورتحال کو خطے کے لیے حساس قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران خطے میں قیامِ امن کے لیے پاکستان کی جانب سے کی گئی پیشکش کا خیرمقدم کرتا ہے۔

جس کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی سربراہ تحریک انصاف کو فون کر کے مبارکباد دی اور دونوں ممالک کے باہمی تعلقات بہتر بنانے پر زور دیا جبکہ عمران خان کو ایران کے دورے کی دعوت بھی دی جسے انہوں نے قبول کیا۔

اس سے قبل امریکی سفیر جان ہوور نے بھی عمران خان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور باہمی مفادات پر تبادلہ خیال کیا، جس میں عمران خان نے افغانستان میں امن و استحکام کے لیے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔

اس کے علاوہ جاپان، یورپی یونین اور روس کے سفیروں نے بھی عمران خان سے ملاقات کی اور پاکستان میں بننے والی نئی حکومت کے لیے اپنے تعاون کا یقین دلایا۔

اسی سلسلے میں گزشتہ ہفتے انڈین ہائی کمشنر اجے بساریا بھی بنی گالہ آئے، ملاقات میں عمران خان نے پاک بھارت مذاکرات پر خصوصی گفتگو کی اور امید ظاہر کی کہ جلد سارک کانفرنس کا انعقاد اسلام آباد میں ہوگا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی چیئرمین کو دنیا کے کئی سربراہانِ مملکت کے فون بھی موصول ہوئے جس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور افغانستان کے صدر اشرف غنی بھی شامل ہیں۔


یہ خبر 13 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں