سپریم کورٹ نے سندھ میں قتل کی گئی صنم ایڈووکیٹ کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے پولیس کو 15 روز کی مہلت دے دی۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب ںثار کی سربراہی میں بینچ نے صنم ایڈووکیٹ کے قتل کے خلاف ان کے بھائی نایاب سکندر عمرانی کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں، سندھ پولیس نے ابھی تک انہیں گرفتار نہیں کیا، کیا سندھ پولیس کی یہی کارکردگی ہے؟

مزید پڑھیں: تانیہ قتل کیس کے اہم ملزم کو گرفتار کرلیا، پولیس

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے سندھ پولیس کو ایک ماہ کا وقت دیا تھا اور آئی جی سندھ کو ذاتی طور پر کیس دیکھنے کا حکم دیا تھا لیکن افسوس ہے کہ ہمارے احکامات پر ابھی تک عمل نہیں ہوا۔

اس دوران درخواست گزار نایاب عمرانی نے کہا کہ میری بہن کو سندھ جبکہ میرے بھائی کو بلوچستان میں قتل کیا گیا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم بلوچستان کے مقدمات کی بھی تفصیلات منگوا لیتے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے انسپکٹر جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر بلوچستان کے کیسز کی تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں، جس کے بعد سماعت یکم ستمبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں