اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیے۔

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدواروں کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کا حتمی وقت ختم ہوچکا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ پی پی پی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار ہیں جن کے تجویز کنندہ نوید قمر تھے۔

متحدہ اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں ڈپٹی اسپیکر کے لیے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے پارلیمانی رہنما مولانا اسد محمود کو نامزد کیا گیا جنہوں نے اپنے کاغذاتِ نامزدگی بھی جمع کرادیے ہیں۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر نئے اور پرانے چہرے

مولانا اسد محمود کے تجویز کنندہ گان میں مولانا عبد الواسع اور صلاح الدین ایوبی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ایونِ زیریں میں سب سے بڑی جماعت اور ممکنہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اسپیکر کے لیے اسد قیصر نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ انہیں کی جماعت کے قاسم سوری نے ڈپٹی اسپیکر کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے۔

چاروں امیدواروں کی جانب سے کاغزاتِ نامزدگی سیکریٹری قومی اسمبلی کے دفتر میں جمع کرائے گئے۔

مقررہ وقت تک اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے 2، 2 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے جن کی پہلے جانچ پڑتال کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 5 دہائیوں کی پارلیمانی تاریخ میوزیکل چئیر سے کم نہیں!

کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا اسد محمود کا کہنا تھا کہ ’میں اور خورشید شاہ متحدہ اپوزیشن کی طرف سے امیدوار ہیں‘۔

متحدہ اپوزیشن کے امیدوائے برائے ڈپٹی اسپیکر نے مزید کہا کہ انتخابات میں ہمیشہ امید پر حصہ لیا جاتا ہے۔

ممکنہ حکمراں جماعت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کےعہدے کے لیے امیدواروں کے کاغذات جانچ پڑتال کے بعد درست قرار دے دیے گئے ہیں۔

اسپیکر کے عہدے کے لیے تحریک انصاف کے اسد قیصر اور پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

ڈپٹی اسپیکر کے لیے تحریک انصاف کے قاسم سوری اور اپوزیشن کی طرف سے نامزد کردہ جمعیت علمائے (ف) کے اسد محمود میدان میں ہیں۔

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل (بدھ 15 اگست کو) خفیہ رائے شماری سے کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں اسپیکر اور دوسرے مرحلے میں ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوگا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے قاسم سوری کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نامزد کردیا

25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف قومی اسمبلی کی سب سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، اور خواتین اور اقلیتوں کی نشستوں کے ساتھ اس کے کل اراکین کی تعداد 158 ہوگئی ہے۔

تحریک انصاف نے دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر مرکز میں حکومت بنانے کا دعویٰ کیا۔

13 اگست کو نومنتخب اراکینِ قومی اسمبلی نے حلف اٹھایا، تاہم اب اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے الیکشن 15 اگست کو منعقد ہوں گے جس کے بعد وزیرِاعظم کو منتخب کرنے کا مرحلہ شروع ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں