اٹلی: موٹروے پل گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 35 ہوگئی

اپ ڈیٹ 15 اگست 2018
ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے—فوٹو:اے ایف پی
ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے—فوٹو:اے ایف پی

اٹلی کے شہر جنیووا میں موٹروے پل گرنے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 35 ہوگئی جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہیں۔

اس سے قبل اٹلی کے ڈپٹی وزیرٹرانسپورٹ ایڈوارڈو ریکسی نے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘بدقسمتی سے میں 30 ہلاکتوں کی تصدیق کرسکتا ہوں اور یہ تعداد اس سے بڑھ سکتی ہے’۔

—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی

اٹلی کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اٹلی کو فرانس سے ملانے والی مرکزی شاہراہ ساحلی شہر جنیووا کے قریب گر گئی اور گاڑیاں 90 میٹر کی اونچائی سے نیچے آگریں جس سے 35 افراد ہلاک اور کئی شدید زخمی ہوئے۔

مقامی میڈیا کے مطابق امدادی کارکنوں کا کہنا تھا کہ 200 میٹر طویل ‘مورانڈی’ پل گرنے سے درجنوں افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ جائے وقوع کی ویڈیوز اور تصاویرمیں دیکھا جاسکتا ہے کہ پل کا ایک حصہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔

ٹرانسپورٹ اینڈ انفراسٹرکچر کے وزیر دانیلو تونینیلی نے ٹویٹر میں اپنے بیان میں کہا کہ ‘میں جنیووا میں پیش آنے والے واقعے پر بھرپور توجہ دے رہا ہوں اور یہ ایک سانحہ ہے’۔

وزیرداخلہ میٹیو سیلوینی نے کہا کہ وہ جنیووا میں جاری کام کی لمحہ بہ لحمہ نگرانی کررہے ہیں اور ایمرجنسی سروس کے فوری اقدامات پر ان کا شکر گزار ہوں۔

فائر سروس کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ پل کا اکثر ملبہ ریل کی 100 میٹر پٹڑی پر آگرا ہے اور ملبے میں ٹرک اور کاریں بھی شامل ہیں۔

جنیووا میں پیش آنے والے حادثے کے بعد اٹلی کے میلان اسٹاک ایکسچینج میں بھی شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا اور اسٹاک 9 اعشاریہ 7 فیصد تنزلی کا شکار ہوا۔

حکام کا کہنا تھا کہ اس حادثے کی وجوہات کے حوالے سے تاحال کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم یہ پل گزشتہ 50 برس سے زیراستعمال تھا اس لیے ہوسکتا ہے کہ موسمی تبدیلیوں یا دیگر وجوہات بھی اس پل کے گرنے کی وجوہات ہوسکتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں