ہوسکتا ہے کہ آپ گوگل لوکیشن ہسٹری آپشن کو ٹرن آف کرکے سمجھ رہے ہوں کہ یہ کمپنی اب آپ کی نقل و حرکت کی ٹریکنگ نہیں کرسکتی۔

مگر حقیقت تو یہ ہے کہ گوگل اس کے باوجود آپ کے لوکیشن ڈیٹا کو جمع کررہا ہوتا ہے اور ہر منٹ آپ کو ٹریک کرنے میں مصروف ہونے کے ساتھ آپ کے گھر کا پتا اور دیگر مقامات کو یاد رکھتا ہے جہاں آپ دن بھر میں جاتے ہیں۔

یہ انکشاف امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا۔

مزید پڑھیں : گوگل خاموشی سے آپ کی ہر بات ریکارڈ کرنے لگا

رپورٹ میں دریافت کیا گیا کہ گوگل صارفین کو اپنی سروسز جیسے گوگل میپس، ویدر اپ ڈیٹس اور براﺅزر سرچز کے ذریعے ٹریک کرتا ہے، یعنی ہر ایپ ایکٹیویٹی کو آپ کو ٹریک کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

لوکیشن ہسٹری کو ٹرن آف کرنے پر آپ گوگل کو اپنی نقل و حرکت ٹائم لائن فیچر میں شامل کرنے سے روک سکتے ہیں، مگر اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔

مگر اچھی خبر یہ ہے کہ آپ گوگل کو اپنی ٹریکنگ سے مکمل طور پر روک سکتے ہیں اور اس کے لیے آپ کو myactivity.google.com پر بائیں جانب ایکیویٹی کنٹرولز میں جانا ہوگا اور وہاں ویب اینڈ ایپ ایکٹیویٹی کو مکمل طور پر ٹرن آف کرنا ہوگا۔

آپ اس میں جاکر تاریخ یا ویب سروسز کے حوالے سے محفوظ متعدد ڈیٹا کو بھی ڈیلیٹ کرسکتے ہیں۔

دوسری جانب گوگل نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لوکیشن ہسٹری گوگل کی ایسی پراڈکٹ ہے جس کا انتخاب مکمل طور پر صارف کی مرضی پر ہے اور وہ اسے ایڈٹ، ڈیلیٹ یا ٹرن آف کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : وہ سب کچھ جو گوگل آپ کے بارے میں جانتا ہے

ہم لوکیشن کو گوگل کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے کرتے ہیں جیسے گوگل سرچ یا مختلف سمتوں کے لیے گوگل کو استعمال کرنا وغیرہ۔

یہ پہلی بار نہیں جب یہ بات سامنے آئی ہو کہ گوگل کی جانب سے صارفین کو ہر وقت ٹریک کیا جاتا ہے۔

گزشتہ سال ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اینڈرائیڈ فونز قریبی موبائل ٹاور کی مدد سے لوکیشن ڈیٹا جمع کرکے گوگل کو ارسال کرتے ہیں، چاہے لوکیشن سروسز کو بند کردیا گیا ہو اور سم کارڈ کو ڈیوائس سے نکال دیا گیا ہو۔

گوگل نے اس موقع پر کہا تھا کہ گزشتہ سال دسمبر کو اس فیچر کو ختم کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں