25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے بعد صوبائی اسمبلی پنجاب کے اجلاس میں اسپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں نو منتخب اراکین صوبائی اسمبلی حلف اٹھا لیا۔

پنجاب اسمبلی کے نئے ایوان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 175 ، مسلم لیگ (ن) کے 162، مسلم لیگ (ق) کے 10، پیپلزپارٹی کے 10، راہ حق پارٹی کا ایک اور 3 آزاد اراکین قومی اسمبلی حلف برداری کا حصہ بنے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی: نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

واضح رہے کہ پنجاب کے تین صوبائی حلقوں میں انتخابی نتائج زیر التوا ہیں۔

نگراں وزیراعلی پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری اور نگراں صوبائی کابینہ کے ارکان نومنتخب اراکین کو خوش آمدید کہنے کے لئے پنجاب اسمبلی میں موجود ہوں گے۔

اراکین پنجاب اسمبلی حلف اٹھانے کے بعد رول آف ممبر ز پردستخط کریں گے۔

اجلاس کے اختتام سے پہلے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن کااعلان کیاجائے گا۔

اسپیکر اورڈپٹیا سپیکر کے لئے کاغذات نامزد گی آج 3 بجے سے شام 5 بجے تک جمع کرائے جاسکیں گے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کی نشست کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے چوہدری پرویز الہی اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے محمد مزاری نے کاغذات نامزد جمع کرائے ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی محسن لغاری نے جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے حوالے قرارداد جمع کروا دی ہے۔

پی ٹی آئی کی حریف سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) نے چوہدری اقبال گجر کو اسپیکر نامزد کیا ہے۔

اسپیکراورڈپٹی اسپیکر کے لئے 16 اگست کو پنجاب اسمبلی کے ایوان میں خفیہ رائے شماری سے انتخاب ہوگا جہاں کسی نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی کو اپنے ہمراہ مہمان لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظاما ت کیے گئے ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے اراکین صوبائی اسمبلی کے لئے اسمبلی کے داخلی گیٹ پر ہیلپ ڈیسک بھی قائم کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: عمران خان، بلاول بھٹو، شہباز شریف سمیت دیگر اراکین نے حلف اٹھالیا

پنجاب کی نئی اسمبلی میں اس بار سینئر سیاستدان بھی صوبائی اراکین اسمبلی کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔

حلف برداری میں شریک نومنتخب اراکین صوبائی اسمبلی میں قابل ذکر نام چوہدری پرویز الہی، حمزہ شہبازشریف ، خواجہ سعد رفیق، علیم خان ،میاں محمود الرشید ، میاں اسلم اقبال ،ڈاکٹر مراد راس ،سید حسن مرتضی سمیت دیگر شامل ہیں۔

اپوزیشن میں بیٹھ کر جواں مردی سے فرائض نبھائیں گے, حمزہ شہباز

مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ملک کے اعلیٰ مفاد میں حلف لے کر اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں گے، نواز شریف کی قربانی کی رائیگاں نہیں جائے گی، احتساب عدالت کے ناانصافی پر مبنی فیصلے کے باوجود اپنی صاحبزادی کے ہمراہ جیل جانا قبول کیا‘۔

پنجاب اسمبلی میں حلف برداری کی تقریب میں شرکت سے قبل انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’سپریم کورٹ کی جانب سے ایک نااہل شخص (پی ٹی آئی کے رہنما جہانگرترین) جہازوں میں ممبرز کو بیٹھا کر گھومتےرہے، پھر وہی پیسوں کی سیاست شروع کردی، عوام ان حربوں سے اچھی طرح واقف ہیں اور ہم بھی بے نقاب کریں گے‘۔

وزارت اعلیٰ کے عہدے پر ناکامی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’اگر اپوزیشن نشستوں پر بیٹھنا پڑا تو جواں مردی سے فرائض انجام دیں گے، مسلم لیگ (ن) کے لیے نئی بات نہیں ہے‘۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ ’پورے یقین سے کہتاہوں کہ عزت نہ کرسیوں سے ملتی اور نہ عہدوں سے منسلک ہے، عزت صرف کام سے عوام کے دلوں سے ملتی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم دیکھیں گے کہ نیا پاکستان کانعرہ لگانے والے اقتدار کی مسند سنھبالنے کے بعد کیا کام کرتے ہیں‘۔

آخر میں حمزہ شہباز اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سے متعلق سوال کا جواب سے گریزاں رہے۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کڑکے دار مقابلہ کرے گی، سعد رفیق

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور صوبائی وفاقی وزیر سعد رفیق نے کہا ہے کہ ’پنجاب کے لوگوں کی خواہشوں، امنگوں، توقعات اور مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، پنجاب اسمبلی میں بظاہر جس پارٹی کی اکثریت نظر آتی ہے، وہ دھاندلی اور ہارس ٹریڈنگ کی پیداوار ہے اس لیے وہ پنجاب کی نمائندہ حکومت نہیں ہے‘۔

پنجاب اسمبلی میں نومنتخب اراکین کی جانب سے حلف برداری کی تقریب میں شرکت سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے انہوں نے کہا کہ ’این اے 131 کی نشست میں نے جیتی ہے اور ری کاؤنٹنگ نہ کرانے کا عمل ہے، جو عمران خان نے کہہ اپنے دوغلے پن کا مظاہرہ کیا ہے، وہ بہت واضح ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’این اے 131 کی نشست چھوڑی ہے جبکہ وہ نشست ان کی تھی ہی نہیں‘۔

آخر میں سعد رفیق نے جواب دیا کہ ’پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کڑاکے دار مقابلہ کرے گی‘۔

مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی ایم پی اے زنجیریں پہن کر پہنچ گئے

مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی ایم پی اے طارق گل زنجیر پہن کرپنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کے اراکین صوبائی اسمبلی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجاً کالی پٹیاں باندھ کر آئے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی ایم پی اے طارق گل زنجیر پہن کر اسمبلی کے بیرونی احاطے میں آئے تو پولیس اہلکاروں نے انہیں روک لیا۔

پنجاب اسمبلی میں میاں بیوی نے حلف اٹھایا

پنجاب اسمبلی کے ایوان میں میاں بیوی سمیع اللہ خان اور عظمی بخاری حلف اٹھانے پہنچ گے

اس مواقع پر سمیع اللہ خان نے کہا کہ شریک حیات کے ساتھ ایوان میں آنا اچھا لگا ہے۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ’میری خواہش تھی کہ کھبی ہم دونوں ایوان میں اکٹھے آئیں وہ پوری ہو گی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ خاوند کے بغیر 2 مرتبہ اسمبلی میں آئی ہوں۔

نومںتخب رکن اسمبلی نے کہا کہ ’ہم دونوں میاں بیوی اپوزیشن میں بیٹھیں گے‘۔

دیکھنا ہوگا کہ مسلم لیگ (ن) کب تک احتجاجی رویہ اختیار رکھے گی، سہیل وڑائچ

معروف تجزیہ نگار اور صحافی سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ ’جو کامیاب امیدوار حلف نہیں اٹھاتے یہ پارلیمنٹ کے باہر دھرانہ دیتے ہیں اسے پارلیمانی کی طرز سیاست میں اچھا نہیں سمجھا اور ہزاروں لوگوں کے مینڈیٹ کی توہین بھی ہوتی ہے، اس لیے اپوزیشن نے بہترین راستہ اختیار کیا اور حکومت نے کسی حد ساتھ دیا ہے، بظاہر یہ ماحول بہت اچھا ہے لیکن دیکھنا یہ ہوگا کہ یہ ماحول کتنے دن برقرار رہے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ اگر احتساب کی رٹ اور انتقام کا نعرہ جاری رہتا ہے تو ماضی کی طرح حکومت اور اپوزیشن دست و گریباں ہوں گے، اگر نیا مفادات کا راستہ اپنایا جائے توتو راستے کھولیں گے اور پاکستان کی پرانی روایتی سیاست ختم ہوجائے گی‘۔

سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ سنجیدہ طالب علم کی حیثیت سے سمجھتا ہوں کہ طرزسیاست کو بدلنا ہوگا، ہم 71 سال سے لڑ لڑ کر تھک چکے ہیں اور اب مثبت کام کریں اور آپس میں ملکر قانونی سازی کریں، معیشت بہترکریں اور ایک ایسا معاشی ایجنڈا بنائیں جس پر سب کا اتفاق ہو اور بیرونی دنیا بھی خود کو پاکستان میں محفوظ سمجھیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کے کمزور طبقات کو تحفظ فراہم کریں یہ وہ ایجنڈا ہے جو کوئی دہائیوں سے نامکمل ہے۔

شہباز شریف سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے انتخابات سے قبل مفاہمتی اور محتاط رویہ اختیار اور آئندہ بھی ان سے ایسی رویہ کی توقع ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے چوہدری پرویز الہیٰ کے کاغذات نامزدگی جمع

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے نائب صدر اور سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے کاعذات نامزدگی جمع کرادیئے۔

دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر کے لیے دوست مزاری نے کاعذات جمع کرائے دیئے۔

واضح رہے کہ پرویز الٰہی اور دوست مزاری نے تحریک انصاف کی جانب سے کاغذات جمع کرائے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اسپیکر کے لیے چوہدری اقبال گجر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے وراث کلو نے سیکریٹری اسمبلی کو کاغذات جمع کرا دیئے۔

غلط کام کریں تو اپوزیشن ضرور شور مچائے، یاسمین راشد

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما یاسمین راشد نے کہا ہے کہ پارٹی کے سربراہ عمران خان مشاورت سے فیصلہ کرتے ہیں تاہم اگر حکومت غلط کام کرے تو اپوزیشن ضرورشور مچائے‘۔

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں عوام نے دوبارہ تحریک انصاف کا انتخاب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ جمہوریت مضبوط ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں