انقرہ: ترکی اور امریکا کے تعلقات میں جاری حالیہ کشیدگی کے پیشِ نظر ترک صدر طیب اردوان نے امریکی برقی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترک دارالحکومت انقرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کی برقی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں گے، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی امید ایک مرتبہ پھر دم توڑ گئی۔

امریکا میں تیار کیے جانے والے ایپل کمپنی کے آئی فون کا جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ سے موازنہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اگر امریکا کے پاس آئی فون ہے تو دوسری جانب سام سنگ بھی موجود ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ترک صدر امریکی ’دھمکی‘ کا مقابلہ کرنے کیلئے پُرعزم

اس کے علاوہ ترک کمپنیوں کی مصنوعات کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس وینس اور ویسٹل بھی ہیں، ترک صدر کے ان ریمارکس کے بعد استنبول اسٹاک مارکیٹ میں ویسٹل کے حصص میں یک دم 7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

خیال رہے کہ دونوں نیٹو اتحادیوں کے تعلقات میں ترکی کی جانب سے امریکی پادری اینڈریو برنسن کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کرنے پر تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا تھا جو 2 دہائیوں سے ترکی میں مقیم ہیں، جنہیں بعدازاں جیل سے گھر منتقل کرکے نظر بند کردیا گیا تھا۔

انقرہ کے اقدام پر واشنگٹن نے 2 ترک وزرا پر پابندی لگادی تھی، پابندی کے ردِعمل میں ترکی نے بھی اس اقدام کا جواب 2 امریکی عہدیداروں پر پابندی لگا کرد یا تھا۔

مزید پڑھیں: کشیدگی کے بعد امریکا اور ترکی کے تعلقات میں اہم پیش رفت

ترکی اور امریکا کے جاری تناؤ کی وجہ سے ترک کرنسی کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 16 فیصد کمی واقع ہوئی تھی تاہم جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ترکی سے درآمد ہونے والے اسٹیل اور المونیم پر ٹیرف کو دگنا کرنے کا اعلان کیا گیا تو لیرا کی قدر میں مزید کمی آئی۔

11 اگست کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے گرفتار پادری کے مسئلے پر امریکی ’دھمکی‘ کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترک کرنسی لیرا کے کریش کے باوجود معاملے میں نرمی نہیں برتی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے ترکی پر عائد امریکی پابندیوں کی مخالفت کردی

واضح رہے کہ ترک صدر اکثر تصاویر میں امریکی کمپنی ایپل کے بنائے ہوئے آئی فون اور آئی پیڈ کے ہمراہ دیکھے جاتے ہیں، جبکہ 2016 میں ناکام بغاوت کے بعد ترک عوام سے خطاب بھی انہوں نے آئی فون سے ’فیس ٹائم‘ نامی ایپلکیشن استعمال کرتے ہوئے کیا تھا۔

امریکی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافہ

امریکا اور ترکی کے درمیان معاشی تناؤ میں ترک صدر کی جانب سے امریکی مصنوعات پر عائد ٹیرف دوگنا کرنے کا اعلان کیا گیا۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے پابندیوں کے بعد ترک کرنسی لیرا کی قدر گھٹ کر محض ایک چوتھائی رہ گئی تھی، تاہم اب اس میں آہستہ آہستہ بہتری آنا شروع ہوئی ہے۔

لیرا کی قدر میں کمی کے باعث ترکی میں سنگین معاشی بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا خاص کر ترکی کا بینکنگ سسٹم بر ی طرح متاثر ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

اس ضمن میں ترکی کے نائب صدر فواد اقطائی کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ہماری معیشت پر حملے کے بعد امریکی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافہ کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں