پاکستانی نژاد آسٹریلوی خاتون مہرین فاروقی آسٹریلیا کی پہلی مسلمان سینیٹر منتخب ہوگئیں۔

ماحولیاتی انجینئر مہرین فاروقی بدھ کے روز سینیٹر شپ کا حلف اٹھائیں گی۔

گارجین کی رپورٹ کے مطابق ان کو ریاستی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران نیو ساؤتھ ویلز گرینز کی جانب سے گرینز سینیٹر منتخب کیا گیا۔

واضح رہے کہ مہرین فاروقی کا انتخاب ایسے وقت میں سامنے آیا جب گزشتہ روز سینیٹر فریزر ایننگ نے اپنے خطاب میں سفید فام آسٹریلیا کی پالیسی پر زور دیتے ہوئے اسے ’حتمی حل‘ قرار دیا تھا۔

ان کے خطاب پر آسٹریلیا کے غیر امتیازی امیگریشن پروگرام کی حمایت کرنے والے ہاؤس آف ریپریزینٹیٹوز اور سینیٹ میں موجود تقریباً تمام سیاست دانوں نے مذمت کی تھی۔

مہرین فاروقی نے اپنے انتخاب پر غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فریزر ایننگ کو ’نفرت کا مرکز‘ کہہ کر پکارا اور کہا کہ ’انہوں نے ہمارے کامیاب کثیر الثقافتی معاشرے کے منہ پر تھپڑ مارا ہے‘۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’اس طرح کی بکواس سے آسٹریلیا بھر میں مسلمانوں کے ساتھ نارروا سلوک سامنے آئے گا‘۔

خیال رہے کہ مہرین فاروقی نے 1992 میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان سے ترک وطن کرکے آسٹریلیا میں سکونت اختیار کرلی تھی۔

ڈاکٹر مہرین فاروقی نے اپنے کیریئر کا آغاز یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز میں بطور استاد کیا تھا، وہ تربیت یافتہ ماحولیاتی انجینئر ہونے کے علاوہ کمیونیٹی کی فلاح کے کاموں میں بھی متحرک رہتی ہیں۔

انہوں نے نیو ساؤتھ ویلز یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف انوائرمینٹل اسٹڈیز سے ماحولیاتی انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی بھی کر رکھا ہے۔

وہ اس سے قبل اپریل 2013 میں آسٹریلوی پارلیمنٹ کی رکن بھی منتخب ہوچکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں