اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے میڈیا لاجک کو ایک مرتبہ پھر ریٹنگ جاری کرنے سے روکتے ہوئے پیمرا کے چیئرمین کی سربراہی میں سب کو ایک ساتھ بیٹھ کر تجاویز مرتب کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے میڈیا لاجک کے ریٹنگ جاری کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: میڈیا پر پابندی کے خلاف صحافیوں کے پٹیشن پر دستخط

میڈیا لاجک کے چیف ایگزیکٹو افسر(سی ای او) سلمان دانش عدالت میں پیش ہوئے جس پر چیف جسٹس نے سی ای او میڈیا لاجک سے استفسار کیا کہ آپ نے عدالت کے احکامات کیوں نہیں بجا لائے؟۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے جان بوج کر حکم عدولی کی، اٹارنی جنرل چارج شیٹ بنایئں‘۔

سی ای او میڈیا لوجک سلمان دانش نے جواب دیا کہ ’میں معافی مانگتا ہوں ہم نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کی رپورٹ جمع کرائی ہے جو نا مناسب تھی‘۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کی مشروط معافی کو تسلیم نہیں کرتے آپ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی ہو گی، نہال ہاشمی کا کیس آپ کے سامنے ہے‘۔

مزیدپڑھیں: " میڈیا 2سال کیلئے ریٹنگ بھول کر حکومت کا ساتھ دے "

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ پر الزام ہے کہ آپ نے جان بوجھ کر ریٹنگ میں ردوبدل بھی کیا دو تین بڑے بوائز ہیں جنہوں نے سب کنٹرول کر رکھا ہے۔

سلمان دانش نے کہا کہ ہم نے کوئی امتیاز نہیں رکھا تمام چینلز کو ریٹنگ دے رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پیمرا نے ریٹنگ جاری کرنے کا میکنزم اختیار کیا ہے، پرائیویٹ کمپنیاں پیسے کما رہی ہیں حکومت اس کارٹل کو جلد روکے یہ مناپلی درست نہیں ،حکومت کو گالیاں دینے والوں کی ریٹنگ بڑھا دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی میڈیا اور صحافیوں کی پُھرتیاں - 2

عدالت نے میڈیا لاجک کو ایک مرتبہ پھر ریٹنگ جاری کرنےسے روک دیا۔

عدالت نے چئیرمین پیمرا کی سربراہی میں سب کو تجاویز مرتب کر نے کا حکم دیتے ہوئےکیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

تبصرے (0) بند ہیں