’خواتین کی زندگی اس سے بہت بہتر ہے جتنی ٹی وی پر دکھائی جاتی ہے‘

کبریٰ خان نے بتایا کہ وہ برطانیہ سے پاکستان آکر بےحد خوش ہیں —فوٹو/ اسکرین شاٹ
کبریٰ خان نے بتایا کہ وہ برطانیہ سے پاکستان آکر بےحد خوش ہیں —فوٹو/ اسکرین شاٹ

برطانوی نژاد پاکستانی اداکارہ کبریٰ خان نے اپنی زندگی کا طویل وقت برطانیہ میں گزارا ہے، تاہم اب وہ پاکستان آنے کے بعد کافی خوش ہیں۔

کبریٰ خان نے بی بی سی کو دیے ایک انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان آنے سے قبل ان کے ذہن میں یہاں کے حوالے سے بہت سے منفی خیالات موجود تھے تاہم وہ پاکستان آنے کے بعد بالکل سرپرائز ہوگئیں۔

کبریٰ نے بتایا کہ ’پاکستان میں ایک خاتون کی زندگی اس سے آدھے فیصد بھی بری نہیں جتنی ٹی وی پر دکھائی جاتی ہے‘۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ ’میرا خیال ہے کہ جیسے ہی میں نے پاکستان میں قدم رکھا میری سوچ اس ہی وقت تبدیل ہوگئی، میں نے اپنی پوری زندگی برطانیہ میں گزاری ہے، اور ایمانداری کی بات کی جائے تو میں ہمیشہ یہی سوچتی تھی کہ پاکستان میں تنگ نظر لوگ رہتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’لیکن مجھے بعد میں احساس ہوا کہ میں غلط سوچتی تھی، میں جب یہاں آئی، مجھے سب بہت ماڈرن ذہنیت کے لگے، کوئی بھی تنگ نظر نہیں ہے‘۔

یاد رہے کہ کبریٰ خان نے پاکسانی سینما میں 2014 کی فلم ’نامعلوم افراد‘ کے ساتھ ڈیبیو کیا۔

جبکہ رواں سال عید الضحیٰ پر ان کی دو فلمیں ’جوانی پھر نہیں آنی 2‘ اور ’پرواز ہے جنون‘ ریلیز ہونے جارہی ہیں۔

پاکستانی سینما کا حصہ بننے کے حوالے سے کبریٰ نے کہا کہ ’فلموں میں کام کرنے سے مجھے ایک کامیابی کا احساس ملتا ہے، لیکن میں بہت پریشان بھی تھی جب مجھے معلوم ہوا کہ میری دونوں فلمیں عید پر ریلیز ہورہی ہیں، میں نے سوچا، میں پروموشن کیسے کروں گی، عید پر تین فلمیں ریلیز ہورہی ہیں، جن میں سے دو میری ہیں، اور مجھے بےحد فخر ہے، میری والدہ کو بھی مجھ پر بہت فخر ہے، اور ایسا بہت مشکل سے ہی ہوتا ہے‘۔

خیال رہے کہ کبریٰ خان ’سنگ مر مر‘، اور ’الف اللہ اور انسان‘ نامی ڈراموں میں بھی کام کرچکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں