بہت زیادہ یا بہت تیزی سے کھانے کے نتیجے میں پیٹ پھول جاتا ہے یا یوں کہہ لیں اندر سے سوج جاتا ہے جس کے نتیجے میں کافی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔

ویسے یہ جان لیں کہ ہر وقت پیٹ سپاٹ رکھنا نارمل نہیں ہوتا کیونکہ کھانے یا پینے کے بعد غذائیں اور سیال مواد معدے اور آنتوں میں جگہ بناتا ہے، یعنی وہ کچھ پھول جاتے ہیں۔

ویسے تو پیٹ کا بہت زیادہ پھولنا ضروری نہیں، اس بات کی علامت ہو کہ آپ نے کچھ غلط کھالیا ہے تاہم یہ اتنا پھول جائے کہ کپڑے تنگ محسوس ہونے لگے تو اس کی وجہ آپ کی غذا ہی ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں : 10 غذائیں جو پیٹ پھولنے یا گیس بننے کا باعث بنیں

مگر اچھی بات یہ ہے کہ چند عام سی چیزوں کی مدد سے آپ اس تکلیف سے نجات پاسکتے ہیں۔

دھنیا کے بیجوں کی چائے

دھینا کے بیج میں ایسے اجزا جیسے فائبر، میگنیشم، وٹامن ای اور سی، کیلشیجم، فاسفورس، پوٹاشیم اور دیگر موجود ہوتے ہیں جو نظام ہاضمہ کے لیے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں۔درحقیقت یہ نظام ہاضمہ کے لیے جادوئی اثر رکھنے والے بیج ہیں جو غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ایک کھانے کے چمچ دھنیا کے بیج لیں اور ایک کپ ابلے ہوئے پانی میں ڈال دیں۔ اسے دس منٹ کے لیے چھوڑ دیں، اس کے بعد چمچ سے ہلا کر پی لیں۔

کیلے

کیلے پوٹاشیم سے بھرپور پھل ہے جو نمکین غذاﺅں جیسے جنک فوڈ اور چپس سمیت فروزن غذاﺅں کے باعث پیٹ پھولنے کے مسئلے سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔ غذا میں زیادہ نمک بھی پیٹ پھولنے کا باعث بنتا ہے کیونکہ یہ نمک جسم میں پانی کو ایک جگہ اکھٹا کردیتا ہے۔ دوسری جانب پوٹاشیم نمک کے اس اثر کی روک تھام کرنے والا جز ہے اور جسم میں پوٹاشیم۔ نمکیات کو متوازن رکھنا پانی کے توازن کے لیے بھی ضروری ہوتا ہے۔ اگر رات کو کھانے کے بعد صبح اٹھنے پر پیٹ پھولنے کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے تو کیلوں کو کھانا اس مسئلے کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

پانی پینا

اگر پیٹ پھول جائے تو ہوسکتا ہے کہ آپ کو لگے کہ اب پیٹ میں کسی چیز کی گنجائش نہیں، مگر پانی پینا نظام کی صفائی، گیس کے اخراج اور پیٹ سپاٹ کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ درحقیقت اگر مناسب مقدار میں پانی نہ پیا جائے تو جسم ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کے لیے پانی کو جمع کرلیتا ہے جو پیٹ پھولنے کا باعث بنتا ہے۔

چہل قدمی کریں

اگر پیٹ پھول جائے تو ورزش کا خیال ہوسکتا ہے ذہن میں نہ آئے، مگر معمولی سی جسمانی سرگرمی معدے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس سے آنتوں کے افعال معمول پر آتے ہیں، یہاں تک کہ ہلکی چہل قدمی بھی نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے۔

کیلے سے مدد لیں

پوٹاشیم نامی جز کی کمی کا سامنا ہو تو جسم اضافی سوڈیم اور پانی کو اکھٹا کرنے لگتا ہے، جس سے پیٹ پھول جاتا ہے، اس سے بچنے کے لیے غذا میں مناسب مقدار میں پوٹاشیم کی موجودگی ضروری ہے۔ پوٹاشیم سے بھرپور غذاﺅں میں کیلے، مالٹے، انناس، سبز پتوں والی سبزیاں، بغیر چربی والا گوشت، بیج اور گریاں قابل ذکر ہیں۔

آہستگی سے کھائیں

اگر پیٹ پھولنے کا مسئلہ ہو تو عام طور پر ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جسم کی غذائی نالی میں اضافی ہوا اکھٹی ہوجائے۔ کھانے کو آہستہ آہستہ کھانا یعنی اچھی طرح چبائے بغیر نہ نگلنا اس مسئلے سے بچاتا ہے کیونکہ تیزی سے کھانے کے نتیجے میں ہوا جسم میں داخل ہوجاتی ہے۔

چیونگم سے دوری

جیسا تیزی سے کھانا اس مسئلے کا شکار بناسکتا ہے، اسی طرح چیونگم کو ہر وقت منہ میں رکھنا بھی اضافی ہوا کو جسم کا حصہ بناسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پیٹ کے مسائل سے بچنا بہت آسان

مسئلے کا باعث بننے والی غذاﺅں سے گریز

اگر آپ کو چند مخصوص غذاﺅں کو کھانے کے بعد پیٹ پھولنے کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے یا قبض کا شکار ہوجاتے ہیں، تو اچھا خیال یہی ہے کہ ان چیزوں سے کچھ عرصے کے لیے دوری اختیار کرلیں۔

ادرک بھی فائدہ مند

ایک کپ ادرک کی چائے کا استعمال پیٹ پھولنے کی تکلیف میں مبتلا ہونے سے بچاتا ہے۔ ادرک اضافی گیس میں کمی کے لیے انتہائی مفید ہے کیونکہ آنتوں کی سرگرمیاں ہموار کرنے کے ساتھ خون کو پتلا اور اس کی گردش بہتر بناتی ہے، جس سے بھی پیٹ پھولنے کے مسئلے میں کمی آتی ہے۔

پودینے کی چائے

ادرک کی طرح پودینہ بھی بدہضمی اور گیس سے جڑے مسائل سے نجات میں مددگار ہے۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق پودینے کی چائے یا پودینے کے تیل کے کیپسول پیٹ پھولنے سمیت معدے کے مختلف امراض کے لیے موثر علاج ثابت ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں