لاہور: پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی طرف سے وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے نامزد کردہ عثمان احمد خان بزدار اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔

کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ’میں پنجاب کے سب سے زیادہ پسماندہ علاقے کی نمائندگی کررہا ہوں اور وزیراعظم عمران خان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا انتخابی منشور پیش، عوام سے نئے وعدے

پنجاب میں لائحہ عمل سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ’جنوبی پنجاب سمیت پسماندہ طبقوں کو سہولیات مہیا کرنا اور انہیں دیگر ترقی کے حامل طبقوں کے مساوی حقوق فراہم کرنا ہماری ترحیجات میں شامل ہے‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’ان کا دامن کرپشن کے داغ سے پاک ہے‘۔

جب صحافی نے سوال کیا کہ آپ اپنے علاقے میں 3 مرتبہ رکن صوبائی اسمبلی رہے لیکن علاقے میں کوئی قابل ذکر ترقی نظرنہیں آئی، اس کی کیا وجہ ہے جس پر متوقع وزیراعلیٰ پنجاب نے جواب دیا کہ ’یہ ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے لیکن اب کریں گے‘۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’جنوبی پنجاب کو صوبے کا درجہ دینے سے متعلق تمام فریقین کو ساتھ لے کر چلیں گے اور عمران خان کا ہر وعدہ پورا ہوگا‘۔

عثمان بزدار کے اثاثوں کی تفصیلات

عثمان احمد حان بزدار نے کاغذات نامزدگی میں خود کو زمیندار اور وکیل بیان کیا ہے۔

اثاثوں سے متعلق تفصیلات کے مطابق عثمان احمد خان بزدار اڑھائی کروڑ روپے کی جائیداد کی ملکیت رکھتےہیں اور2012 میں نیشنل ٹیکس نمبر حاصل کیا لیکن 2017 میں پہلی مرتبہ انکم ٹیکس ادا کیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعلیٰ نے کاغذات نامزدگی اور بیان حلفی میں اثاثوں کی کل مالیت الگ الگ بیان کی ہے۔

انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے روبرو2017میں 4لاکھ 68ہزار 500روپے کی آمدن پر 63ہزار 890روپے ٹیکس کی ادائیگی کی۔

عثمان احمد خان کی طرف جمع کروائے جانے والے بیان حلفی کے مطابق انہوں نے گزشتہ تین برس کے دوران زرعی انکم ٹیکس کی مد میں ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: حکومت کے پہلے 100 دن: تحریک انصاف کا 6 نکاتی ایجنڈے کا اعلان

وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے امیدوار نے کاغذات نامزدگی میں موضع اراوی میں 95کنال اور موضع چوٹی میں 163کنال زرعی اراضی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے کاغذات نامزدگی میں 24لاکھ روپے مالیت کے 2 عدد بیلارس ٹریکٹر بھی زرعی مقاصد کے لیے ملکیت میں بیان کئے ہیں۔

عثمان احمد خان نے کاغذات نامزدگی کے ہمراہ لف بیان حلفی میں اثاثوں کی کل مالیت محض 7لاکھ 61ہزار روپے بیان کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عثمان احمد بزدار نے تونسہ میں 14کنال اراضی اور گھر، سخی سرور روڈ ڈی جی خا ن میں 4کنال، گرین ویو ملتان میں 36مرلے کا پلاٹ اور8مرلے کا گھر جبکہ تونسہ میں اہلیہ کے نام ایک کنال کا پلاٹ بیان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جام کمال خان 16ویں وزیرِاعلیٰ بلوچستان منتخب

عثمان احمد خان کے چار مختلف بینکوں میں اپنے اکاؤنٹس ہیں جبکہ انہوں نے 25لاکھ روپے مالیت کی 3انشورنس پالیسیاں ظاہر کی ہیں۔

انہوں نے اپنی ملکیت میں ہنڈ اسٹی گاڑی اور 20 تولے طلائی زیورات بھی بتائے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں