پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے درمیان فاصلے مزید بڑھ گئے اور اطلاعات ہیں کہ مسلم لیگ(ن) نے سینیٹ میں اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کی شیری رحمٰن کو ہٹا کر راجا ظفر الحق کو اپوزیشن لیڈر بنانا چاہتی ہے۔

اس سلسلے میں سابق حکمران جماعت نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو درخواست دی ہے، جس پر اتحادیوں کے دستخط بھی موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کردار شہباز شریف ادا کریں گے؟

درخواست پر مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعتیں جمعیت علمائے اسلام (ف) اور نیشنل پارٹی کے اراکین کے دستخط شامل ہیں۔

خیال رہے کہ ایوان بالا میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اکثریت ہے اور وہ اپنا اپوزیشن لیڈر لاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں دونوں جماعتوں کے درمیان قومی اسمبلی میں لیڈر آف دی اپوزیشن کے معاملے پر بات چیت ہوئی تھی۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے دفتر کی جانب سے ڈان کو بتایا گیا کہ پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کو کہا تھا کہ وہ سینیٹ یا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا انتخاب اور دونوں میں سے ایک دفتر پیپلزپارٹی کے لیے چھوڑ دیں۔

خیال رہے کہ دونوں جماعتوں میں فاصلے اس وقت مزید بڑھ گئے، جب قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کے امیدوار مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کو پیپلزپارٹی نے ووٹ دینے سے انکار کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی دھاندلی پر پارلیمانی کمیشن بنایا جائے، شہباز شریف

پیپلزپارٹی کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ انہیں وزیر اعظم کے امیدوار کے لیے شہباز شریف کے نام پر تحفظات تھے، جس کے باعث انہیں ووٹ نہیں دیا۔

جس کے بعد قومی اسمبلی میں شہباز شریف کے ووٹوں کی تعداد مزید کم ہوگئی تھی اور انہیں صرف 96 ووٹ حاصل ہوئے تھے جبکہ تحریک اںصاف کے سربراہ اور نومنتخب وزیر اعظم عمران خان نے 176 ووٹ حاصل کیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں