وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صوبائی کابینہ میں شامل 8 وزراء اور 2 مشیروں نے حلف اٹھالیا۔

سندھ کابینہ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں ہوئی جہاں قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے صوبائی کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔

تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور اعلیٰ سرکاری عہدیدار موجود تھے۔

مزید پڑھیں: مراد علی شاہ ایک مرتبہ پھر سندھ کے وزیرِاعلیٰ منتخب

سندھ کابینہ میں شامل 8 وزراء اور 2 مشیروں نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔

ڈان نیوز کے مطابق صوبائی وزراء میں ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، شہلا رضا، محمد اسماعیل راہو، ہری رام، شبیر بجارانی، سردار شاہ، محبوب مخدوم اور سعید غنی شامل ہیں جبکہ مشیروں میں مرتضیٰ وہاب اور محمد بخش مہر شامل ہیں۔

حلف برداری کی تقریب سے قبل بلاول ہاؤس کراچی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کی کابینہ میں شامل وزراء اور مشیروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی: نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

صوبائی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور قائم مقام گورنر آغاز سراج درانی کی ملاقات ہوئی جس میں صوبے کی مجموعی سیاسی اور امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس کے علاوہ سندھ کابینہ میں شامل ہونے والے وزراء سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔

مراد علی شاہ کی کابینہ کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری، میڈیا سے گفتگو

وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کابینہ اراکین کے ساتھ مزارقائد پہنچے، جہاں انہوں نے فاتحہ خوانی کی۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ عوام نے ہم پر بھروسہ کیا اور ہم نے سندھ سے میدان مارلیا۔

انہوں نے کہا کہ مزارقائد کے بعد گڑھی خدا بخش حاضری دینے جاؤں گا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کل (پیرکو) پہلا کابینہ کا اجلاس ہوگا، جس میں صوبے کو درپیش پانی کے مسئلے اور اسٹریٹ کرائم پر بات ہوگی۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اگر سندھ کے جائز حقوق دئیے جائیں تو وفاق کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں، احتساب اگر سیاسی انتقام ہوا تو ہم اس کی مخالفت بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ وفاقی حکومت نے سندھ کو 25 ارب روپے کا پیکیج دینے کا اعلان کیا تھا، مگر 25 ارب روپے کے پیکیج میں سے 25 روپے بھی نہیں ملے۔

واضح رہے کہ 11 اگست کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ایک مرتبہ پھر مراد علی شاہ کو صوبہ سندھ کا وزیر اعلیٰ نامزد کیا تھا۔

16 اگست کو سندھ اسمبلی میں قائدِ ایوان کے انتخاب میں کامیابی حاصل کرکے مراد علی شاہ صوبے کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے تھے۔

25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے سندھ میں اپنی جیت کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے صوبائی اسمبلی کی 73 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

مزید پڑھیں: مراد علی شاہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کا حلف اٹھا لیا

یاد رہے کہ مراد علی شاہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت میں سندھ کے دوسرے وزیرِ اعلیٰ تھے اور جولائی 2016 سے مئی 2018 تک اس منصب پر فائز رہے۔

ان سے قبل پی پی پی کے سینئر رہنما قائم علی شاہ حکومت بننے سے لے کر جولائی 2016 تک سندھ کے وزیرِ اعلیٰ تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں