اگر آپ کا خیال ہے کہ ٹوائلٹ سیٹ ہی سب سے غلیظ اور جراثیموں سے بھرپور ہوتی ہے تو ایک نظر اپنے اسمارٹ فون کو بھی دیکھ لیں۔

درحقیقت ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اسمارٹ فون کی اسکرین پر کسی ٹوائلٹ سیٹ کے مقابلے میں اوسطاً 3 گنا زیادہ جراثیم ہوتے ہیں۔

ایک انشورنس کمپنی کی جانب سے کرائی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک تہائی (35 فیصد) سے زائد افراد نے کبھی اپنے اسمارٹ فونز کی اسکرین کو وائپس یا کسی کاور پراڈکٹ سے کبھی صاف ہی نہیں کیا۔

مزید پڑھیں : اسمارٹ فون کی روشنی اور صحت پر اثرات

تحقیق میں بتایا گیا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ اوسطاً اسمارٹ فون اسکرین ٹوائلٹ سیٹ کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ غلیظ اور جراثیموں سے بھری ہوتی ہے۔

ہر 20 میں سے ایک صارف ہی ایسا ہے جو ہر 6 ماہ کے اندر اپنی ڈیوائس کو صاف کرنے کا عادی ہو۔

اس تحقیق کے دوران مختلف اسمارٹ فونز کو حاصل کرکے ان میں بیکٹریا وغیرہ کی موجودگی کے ٹیسٹ کیے گئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ فون ہے ہر حصے پر ہی کسی نہ کسی قسم کا مواد موجود ہوتا ہے جو کہ جراثیموں سے بھرا ہوتا ہے۔

یہ جراثیم جلدی مسائل اور صحت کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔

مجموعی طور پر ہر اسکرین پر 84.9 یونٹ بیکٹریا پائے گئے جبکہ ٹوائلٹ سیٹ میں یہ شرح 24 یونٹ ہوتی ہے اور آفس کی بورڈ یا ماﺅس میں 5۔

صرف اسکرین ہی اسمارٹ فونز کی بیک بھی جراثیموں سے بھرپور ہوتی ہے جہاں اوسطاً 30 یونٹس بیکٹریا ہوتے ہیں جبکہ لاک بٹن میں 23.8 یونٹ اور ہوم بٹن پر 10.6 یونٹ۔

محققین کا کہنا تھا کہ فونز ہمیشہ ہمارے پاس ہی ہوتے ہیں اور لوگ انہیں ہر جگہ لے جاتے ہیں تو یہ کوئی حیران کن بات نہیں کہ ان ڈیوائسز میں جراثیموں کی بھرمار ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : 7 عام چیزیں جو ٹوائلٹ سے بھی زیادہ گندی

عام طور پر ایک فرد دن بھر میں اپنے اسمارٹ فون کی اسکرین کو سیکڑوں بار چھوتا ہے اور ہر جگہ اپنے ساتھ لے جاتا ہے اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ کچن اسفنج جیسی جراثیموں سے بھرپور شے کو چھونے کے بعد بھی فون کو استعمال کرتا ہے۔

ہر بار ایسا کرنے پر ہاتھوں سے ایسے وائرس اور بیکٹریا فون پر منتقل ہو رہے ہوتے ہیں جو کہ سانس کی نالی میں زندہ رہ سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ بہتر ہوگا کہ فون کو روزانہ دن کے اختتام پر صاف کرلیا جائے۔

ویسے تو ٹچ اسکرین پر کلینرز کے استعمال کی اجازت اکثر فون کمپنیاں نہیں دیتیں مگر ایسے مائیکرو فائبر کپڑے دستیاب ہیں جو بیکٹریا کا خاتمہ کردیتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں