افغان صدر اشرف غنی نے عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں کے دوران طالبان سے مشروط جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

افغان صدر نے یہ اعلان آج افغانستان کے 99ویں آزادی کے دن کے موقع پر کابل میں منعقدہ تقریب کے دوران کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنے خطاب کے دوران طالبان کو باور بھی کرایا کہ سیز فائر یک طرفہ نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے تاحال افغان صدر کے اعلان پر کوئی رد عملی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اس سے قبل جون کے مہینے میں بھی افغان حکومت کی جانب سے عید الفطر کی چھٹیوں کے دوران سیز فائر کا اعلان کیا گیا تھا۔

طالبان نے بھی سیز فائر کی حکومتی پیشکش کو قبول کرتے ہوئے 3 روز کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں افغان صدر کی جانب سے سیز فائر کو مزید بڑھانے کی پیشکش کو طالبان نے مسترد کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: ‘کابل، غزنی حملے کی وجوہات جاننے کیلئے اندورنی معاملات کا جائزہ لے‘

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے افغانستان کے سیز فائر کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔

دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان عید الاضحیٰ کی چھٹیوں کے دوران افغان حکومت کی جانب سے سیز فائر کے اعلان اور افغانستان میں دیر پا امن و استحکام کی ہر کوشش کا خیر مقدم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات امن و استحکام کا ماحول پیدا کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: غزنی میں جھڑپیں جاری، 70 پولیس اہلکار، 194 جنگجو ہلاک

انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ تمام فریقین کو سیز فائر کرکے امن کا موقع فراہم کرتی ہے، اس اعلان سے افغانستان کے برادر عوام عیدالاضحیٰ امن و سکون سے گزار سکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کی تمام کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے، افغانستان کے جشن آزادی کے موقع پر یہ اعلان اور زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں