کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف دہشت گردوں کو مبینہ طور پر علاج اور طبی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

ڈاکٹر عاصم حسین نے اپنے وکیل کے ذریعے عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں اجازت طلب کی گئی تھی کہ انہیں 8 سے 28 اگست تک متحدہ عرب امارات یا لندن میں علاج کے لیے جانے کی اجازت دی جائے۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم حسین علاج کیلئے لندن روانہ

یاد رہے کہ رینجرز نے ڈاکٹر عاصم حسین کو اگست 2015 میں گرفتار کیا تھا اور دہشت گردی سے متعلق جرائم میں مبینہ کردار کے باعث انہیں 90 روز تک حراست میں رکھا تھا۔

اسی دوران ڈاکٹر عاصم حسین کو نومبر 2015 میں پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا اور ان کے خلاف رینجرز کی مدعیت میں مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔

سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف رینجرز نے شکایت درج کروائی تھی کہ وہ مبینہ طور پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کو ضیاء الدین ہسپتال کی دونوں برانچز میں طبی سہولیات فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر عاصم حسین، سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین تعینات

مذکورہ ایف آئی آر کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما اور موجودہ میئر کراچی وسیم اختر، سابق رکن اسمبلی رؤف صدیقی، سابق پارٹی رہنما سلیم شہزاد، پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی، پی پی پی کے عبدالقادر پٹیل اور پاسبان پاکستان کے عثمان معظم نے انہیں ایسا کرنے کے لیے کہا تھا۔

ڈاکٹر عاصم حسین کی ضمانت منظور ہونے کے بعد گزشتہ سال اپریل میں انہیں جیل سے رہا کردیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے دیگر تمام کیسز میں ضمانت حاصل کرلی تھی۔


یہ رپورٹ 20 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں