افغانستان کے صوبے تخار میں طالبان نے تقریباً 170 ’مسافروں‘ کو اغوا کرلیا۔

خامہ پریس میں شائع رپورٹ کے مطابق افغانستان کے سیکیورٹی ڈائریکٹربرائے قندوز سیف اللہ مہزون نے تصدیق کی کہ ضلع خان آباد سے متصل ہائی وے کے پاس مسافروں کو اغوا کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کا آرمی بیس پر حملہ، ضلعی مرکز پر قابض

دوسری جانب کابل حکام کا دعویٰ ہے کہ افغان فورسز اغوا ہونے والے مسافروں کی بازیابی کے لیے آپریشن میں مصروف ہیں۔

سیکیورٹی ڈائریکٹر کے مطابق مسافر صوبہ کابل جارہے تھے کہ جب انہیں طالبان نے اغوا کیا۔

اس ضمن میں انہوں نے مزید معلومات فراہم کرنے سے گریز کیا جبکہ مقامی ذرائع نے بتایا کہ تقریباً 170 لوگ 3 بسوں میں سفر کررہے تھے اور اسی دوران انہیں اغوا کیا گیا۔

واضح رہے کہ طالبان یا دیگر جنگجو تنظیموں کی طرف سے تاحال واقعے سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

مزیدپڑھیں: افغان طالبان کا 17 سال میں پہلی بار جنگ بندی کا اعلان

خامہ پریس کے مطابق طالبان کی جانب سے حکومت اور دیگر سیکیورٹی اداروں سے تعلق کے شبہہ میں مسافروں کو اغوا کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

قندوز میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں پُرسکون ماحول تھا لیکن گزشتہ چند برسوں سے صوبے کے شمالی حصے میں امن کی صورتحال متاثر ہو رہی ہے۔

گزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی نے عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں کے دوران طالبان سے مشروط جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

افغان صدر نے یہ اعلان افغانستان کے 99 ویں یوم آزادی کے موقع پر کابل میں منعقدہ تقریب کے دوران کیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کا عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں پر مشروط جنگ بندی کا اعلان

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنے خطاب کے دوران طالبان کو باور بھی کرایا کہ سیز فائر یک طرفہ نہیں ہوسکتا۔

خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے تاحال افغان صدر کے اعلان کے جواب میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں