لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کو تین کرپشن کیسز میں ملوث ہونے پر طلب کیے جانے پر نیب لاہور میں پیش ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیب کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم، پنجاب پاور ڈیولپمنٹ کمپنی (پی پی ڈی سی) اور پوٹ ایبل واٹر پراجیکٹ سے متعلق کرپشن کیسز میں کی تحقیقات کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: نیب کا 56 پبلک سیکٹر کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ

خیال رہے کہ شہباز شریف کو ہدایت دی گئی تھی کہ آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے صبح 11 جبکہ پی پی ڈی سی کیس میں دوپہر 2 بجے تک پیش ہوں، تاہم وہ تھوڑی تاخیر سے نیب میں پیش ہوئے۔

اس سے قبل مسلم لیگ(ن) کے صدر 3 مرتبہ نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

گزشتہ پیشی پر شہباز شریف نے نیب سے درخواست کی تھی کہ وہ تحقیقات کو آئندہ عام انتخابات تک ملتوی کریں، جس کے بعد نیب کی ٹیم نے انتخابات کے بعد دوبارہ تحقیقات جاری رکھی اور کیسز میں ملوث افراد کو طلب کرنے کا آغاز کیا۔

پی پی ڈی سی کیس میں شہباز شریف غیر قانونی تقرریوں سے متعلق الزامات کا سامنا کر رہے ہیں اور نیب کی ٹیم شہباز شریف کی جانب سے دیے گئے جوابات سے مطمئن نہیں ہوئی تھی اور انہوں نے اسے نامکمل اور غیر تسلی بخش قرار دیا تھا۔

نیب کی جانب سے جاری نوٹفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’ شہباز شریف ٹھوکر نیاز بیگ نیب ونگ 2 میں پیش ہوں اور نیپرا پنجاب کے رکن سید فرخ علی شاہ کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) پی پی ڈی سی ایل تقرری سے متعلق بیان ریکارڈ کرائیں۔

اس کے علاوہ آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کیس میں بھی ان سے سابق وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی جانب سے کیے جانے والے انکشافات پر سوالات کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: صاف پانی کیس میں شہباز شریف طلب

خیال رہے کہ فواد حسن فواد کو اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہاؤسنگ اسکیم میں غیر قانونی ٹھیکے دینے پر نیب نے گرفتار کیا تھا۔ علاوہ ازیں پنجاب صاف پانی کمپنی میں بھی مبینہ کرپشن کے الزام میں بھی انہیں طلب کیا گیا تھا۔

اس سے قبل شہباز شریف اس کیس میں نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے اور ان کے سوالات کے جوابات ریکارڈ کرائے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں