کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی میں لاؤڈ اسپیکر کی خلاف ورزی کیس میں ایم کیو ایم کے کنوینیئر خالد مقبول صدیقی، نسرین جلیل سمیت دیگر رہنماؤں کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔

عدالت کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر پر لگائی گئی پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے ملزمان پر 5 ستمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

سماعت کے دوران ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی گئی۔

عدالت نے ایم کیو ایم رہنماؤں خالد مقبول صدیقی، نسرین جلیل ، کمال پاشا ، کنور نوید اور فیصل صدیقی کو اشتہاری قرار دے دیا۔

عدالت نے تمام ملزمان کی منقولہ وغیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران پولیس کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

رپورٹ میں پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملزمان کے گھروں میں چھاپے مارے اور متعلقہ تھانوں میں اشتہار آویزاں کیے تاہم ملزمان روپوش ہوگئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کیس کے ایک ملزم حیدر عباس رضوی بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کی گرفتاری ممکن نہیں اس لیے انہیں اشتہاری قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ 27 نومبر 2015 کو کراچی کی پولیس نے بغیر اجازت ریلی اور جلسہ کرنے پر ایم کیو ایم کے 10 رہنماؤں کے خلاف مقدمہ تھانہ سولجر بازار میں سرکار کی مدعیت میں درج کیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل ایم کیو ایم نے رینجرز کے ہاتھوں پارٹی کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی تھی جس کی مبینہ طور پر اجازت طلب نہیں کی گئی تھی۔

سولجر بازار پولیس کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے 10 رہنماؤں حیدر عباس رضوی، وسیم اختر، رؤف صدیقی، فاروق ستار، نسرین جلیل، واسع جلیل، فیصل سبزواری، خالد، کمال پاشا اور کنورنوید کے خلاف دفعہ 144 اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی، روڈ بلاک کرنے اور شہریوں کو ہراساں کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ اس کیس میں میئر کراچی وسیم اختر اور ڈاکٹر فاروق ستار ضمانت پر ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں