کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس امجد جاوید سلیمی نے صوبے کی پولیس کی ویلفیئر مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اس حوالے سے آئی جی پولیس کی زیر صدارت سندھ پولیس بینوویلنٹ/ویلفیئر فنڈ بورڈ کے حوالے سے سینٹرل پولیس آفس(سی پی او) میں اجلاس ہوا، جس میں ایڈیشنل آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی ٹریفک، اسپیشل برانچ کے آئی جی، سی پی ایل سی چیف اور دیگر بورڈ ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس میں عید الاضحیٰ کی مناسبت سے شہدا پولیس کے ورثا کو 5 ہزار روپے دینے اور افسران و ملازمین کی مراعات کو پنجاب پولیس کے مساوی کیے جانے کی منظوری دی گئی۔

مزید پڑھیں: آئی جی سندھ کا ’غیر مجاز‘ افراد سے سیکیورٹی واپس لینے کا حکم

آئی جی پولیس کی جانب سے جن مراعات کی منظوری دی گئی ان میں شادی گرانٹ کو10 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کیا گیا جبکہ 2 بچوں لڑکا یا لڑکی کی شادی کی صورت میں 50 ہزار روپے فی کس ادا کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ 25 سال تک ریٹائرمنٹ گرانٹ 15 ہزار جبکہ 60 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ گرانٹ 25 ہزار روپے سے بڑھاکر بالترتیب بنیادی تنخواہ تک کرنے کی منظوری دی گئی۔

پولیس چیف کی جانب سے منظور کی گئی مراعات میں اسکالرشپ جو 70 فیصد یا اس سے زائد نمبروں کی صورت میں 50 فیصد ٹیوشن فیس کی مد میں تھی اسے اب 65 فیصد نمبرز یا اس سے زائد حاصل کرنے پر100فیصد کردیا جائے گا۔

اسی طرح مالی طبی امداد کی رقم کو ایک لاکھ سے بڑھاکر 10 لاکھ روپے کردیا گیا ہے لیکن یہ امداد موذی بیماریوں کے علاج و معالجے کی صورت میں دی جائے گی۔

پولیس مراعات میں جن چیزوں کو بڑھایا گیا ہے اس میں یہ بھی شامل ہے کہ فرائض منصبی کے دوران ایسے افسران و ملازمان جنہیں قانونی مسائل یا مقدمات کا سامنا ہوگا ان کی مالی معاونت کے لیے 5 لاکھ روپے تک ادا کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ فرائض کی انجام دہی کے دوران مستقل معذوری کا شکار ہونے والے اہلکاروں کو مخصوص موٹرسائیکلیں دی جائیں گی۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ آئی جی سندھ نے پولیس ویلفیئر بورڈ سے تقریباً 20 کروڑ روپے کی اضافی مراعات افسران و ملازمین کے لیے شامل کی ہیں۔

اسی طرح بیوہ فنڈ میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور اسے 3 ہزار ماہانہ سے بڑھا کر 5 ہزار کیا جائے گا اور بورڈ نے اپریل 2018 سے جون 2018 تک 5 ہزار 5 سو 18 بیواؤں کو اس وظیفے کی آن لائن ادائیگی کی مںظوری دی ہے، جس کی کل رقم 6 کروڑ 85 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔

علاوہ ازیں آئی جی سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں پولیس ملازمین کی فلاح بہبود کے حوالے سے مختلف معاملات زیر غور بھی آئے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کے 12 ہزار اہلکار مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث، رپورٹ

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گزشتہ 3 سالوں کے دوران طبی اور حادثاتی طور پر جاں بحق ہونے والے پولیس افسران اور جوانوں کی تفصیلات ایک ہفتے میں پیش کی جائیں گی تاکہ ورثا کے لیے امدادی رقوم کا تعین کیا جاسکے۔

اس کے علاوہ پولیس ملازمین کی انشورنس کے لیے مختلف کمپنیز سے رابطے کیے جائیں اور 7 روز میں مختلف انشورنس کمپنیز کی جانب سے تیار کردہ جامع سفارشات پیش کی جائیں گی۔

ساتھ ہی یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پولیس ملازمین کی رہائش کے لیے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے باقاعدہ درخواست کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں