پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے انٹیلیجنس بیورو(آئی بی) کی جانب سے امتحانی پرچہ لیک ہونے کی تصدیق کے بعد صوبے میں پرائیویٹ اور سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لیے ہونے والا انٹری ٹیسٹ منسوخ کردیا۔

اس حوالے سے ڈان سے گفتگو کرتےہوئے حکام نے بتایا کہ آئی بی کی جانب سے مذکورہ معاملے کی چھان بین کےلیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی سفارش کی گئی ہے، جس کے بعد ہائی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے آئندہ ماہ کے وسط میں نئے سرے سے ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لیے اس ٹیسٹ کا انعقاد 19 اگست کو ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایویلوایشن ایجنسی (ای ٹی ای اے) نے کیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا پر امتحانی پرچہ لیک ہونے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے نتائج روکنے کے احکامات دیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: انٹری ٹیسٹ کا امتحانی پرچہ لیک ہونے کی تحقیقات آئی بی کے سپرد

ٹیسٹ والے روز وائرل ہوئی ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک شخص جس کا چہرہ واضح نہیں، ایک امتحانی پرچہ دکھاتے ہوئے بتارہا تھا کہ یہ ٹیسٹ سے ایک روز پہلے ہی لیک ہوگیا تھا۔

جس کے بعد ہائر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی تجویز پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نےانٹیلی جنس بیورو کو ویڈیو کے اصلی ہونے اور امتحانی پرچہ لیک ہونے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

حکام کا کہنا تھا جکہ چونکہ یہ معاملہ سائبر کرائم سے تعلق رکھتا ہے اس لیے ہائر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ مذکورہ معاملے کی گہرائی سے جانچ کرنے سے قاصر ہے جس کی بنا پراس سلسلے میں آئی بی کی خدمات حاصل کی گئیں۔

مزید پڑھیں: آئی بی سے منسوب ’جھوٹا خط‘ نشر کرنے پر نجی چینل کے خلاف مقدمہ

جس کے بعد آئی بی نے جمعہ کو اپنی رپورٹ پیش کی جس میں اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ امتحانی پرچہ لیک ہوا تھا جبکہ رپورٹ میں اس حرکت میں ملوث افراد تک پہنچنے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کی بھی سفارش کی گئی تھی۔

حکام کے مطابق جے آئی ٹی میں آئی بی کے ماہرین ، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، پولیس اور اسپیشل برانچ کے اہلکار شامل ہوں گے۔

اس حوالے سے ای ٹی ای اے کے ڈائریکٹر اسراراحمد کا کہنا تھا کہ انٹری ٹیسٹ دوبارہ لیے جانے کے لیے کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں امتحانی پرچہ لیک ہونے کے معاملے کا جائزہ اور ٹیسٹ کے انعقاد کے حوالے سے معاملات کی منظوری دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی بی کا کام ہاؤسنگ سوسائٹی چلانا نہیں سیکیورٹی فراہم کرنا ہے، سینیٹ

خیال رہے کہ مذکورہ ٹیسٹ 15 جولائی کو ہونا تھا جو صوبے میں شدید بارشوں کو باعث ملتوی کر کے 19 اگست کو لیا گیا تاہم اب ٹیسٹ سے قبل ہی پرچہ لیک ہونے کی تصدیق کے بعد اسے منسوخ کیا جاچکا ہے۔

ذرائع کے مطابق انٹری ٹیسٹ کے نتائج میں صرف 2 امیدوار کل 800 نمبروں میں سے 700 لینے میں کامیاب ہوئے، اگر امتحانی پرچہ لیک ہوتا تو مزید امیدواروں کے نمبر اتنے زیادہ ہوتے جیسا کہ 2015 میں ہوا تھا اور قبل از وقت امتحانی پرچہ لیک ہونے سے 17 سو سے زائد امیدواروں نے 7 سو یا اس سے زیادہ نمبر لیے تھے۔

خیال رہے کہ انٹری ٹیسٹ میں 23 ہزار 4 سو 60 طلبہ جبکہ 14 ہزار 6 سو 2 طالبات نے شرکت کی اور اس ٹیسٹ کا انعقاد 7 مختلف مقامات پر کیا گیا تھا۔


یہ خبر 25 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Aug 25, 2018 07:41pm
اب جب پرچہ لیک ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے تو اس میں ملوث گروہ کو نشان عبرت بنادینا چاہیے۔ اگر سوچا جائے تو انھوں نے ملک و قوم کو بے حد نقصان پہنچایا، طلبہ و طالبات کا ایک مہینہ ضائع کردیا گیا۔ ٹیسٹ پر خرچ شدہ تمام رقم ان سے وصول کرکے سخت سے سخت تادیبی سزا دی جائے۔