اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی ملک امریکا نے فلسطینیوں کو دی جانے والی اقتصادی امداد میں 20 کروڑ ڈالر کی کٹوتی کردی جبکہ اس سے قبل امریکا کی جانب سے اقوامِ متحدہ کے تحت فلسطینی مہاجرین کے پروگرام یونائیٹڈ نیشنز ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو) کی اعانت میں کمی کی گئی تھی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ایک امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے اور محصور غزہ کی پٹی میں مختلف پروگرامز کے تحت فراہم کی جانے والی رقم کو زیادہ ترجیح والے منصوبوں میں استعمال کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: امن مذاکرات میں عدم تعاون: امریکی صدر کی فلسطین کی امداد روکنے کی دھمکی

امریکی عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیصلہ غزہ کی پٹی میں بین الاقوامی برادری کے امدادی پروگرامز کو درپیش مشکلات کے پیشِ نظر کیا گیا، جہاں حماس کے کنٹرول کے سبب غزہ میں انسانی زندگیاں خطرے میں ہیں اور انسانی اور اقتصادی صورتحال مزید ابتر ہوتی جارہی ہے۔

گلف نیوز کے مطابق اس بات کا فیصلہ رواں ہفتے ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور مشرقِ وسطیٰ کے اعلیٰ مشیران نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ امریکی امداد خطے میں انسانی صورتحال کے لیے خاصی اہمیت رکھتی ہے جس کی کٹوتی سے سیاسی اور سیکیورٹی تناؤپیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی حفاظت کا ایک حل نئی فورس کا قیام، اقوام متحدہ

اس سے قبل بھی امریکا نے فلسطینیوں کے لیے یونائیٹڈ نیشنز ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کو فراہم کیے جانے والے سالانہ36 کروڑ ڈالر میں 80 فیصد کٹوتی کر کے صرف 6 کروڑ ڈالر تک محدود کردی تھی۔

تاہم فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) نے امریکی اقدام کو بلیک میل کرنے کا ’اوچھا‘ سیاسی ہتھیار قرار دیا ، ان کا کہنا تھا کہ اس طرح فلسطینی عوام کو خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی ہم اس سے جبرکے آگے شکست تسلیم کریں گے۔

پی ایل او کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن حنان اشروی نے ایک بیان میں کہا کہ ’فلسطینیوں کا حق برائے فروخت نہیں ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا اقوام متحدہ سے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے کام روکنے کا مطالبہ

خیال رہے کہ امداد میں کٹوتی سے فلسطینی علاقوں میں کام کرنے والی امدادی تنظیموں اور اقوامِ متحدہ کے ملازمین کی تنخواہوں میں کمی اور انہیں ملازمت سے نکالے جانے کا خدشہ ہے۔

امریکی جریدے فارن پالیسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس نے فلسطینی مہاجرین کےلیے 23 کروڑ ڈالر کی امداد کی منظوری دی ہے لیکن وائٹ ہاؤس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اراکینِ کانگریس سے منظور شدہ درخواست میں کٹوتی کا مطالبہ کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں