اسلام آباد: سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز نمٹانے کے لیے مزید 6 ہفتوں کا وقت دے دیا جبکہ عدالت عظمیٰ نے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی دسمبر تک مہلت دینے کی استدعا مسترد کر دی۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز میں توسیع کے حوالے سے احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کی درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس نے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ مجھے اس کیس میں دلچسپی نہیں، مجھے اس کی تفصیلات سے آگاہ کریں، جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز تھے، جن میں سے ایک، ایون فیلڈ پر فیصلہ آچکا ہے۔

مزید پڑھیں: احتساب عدالت نے نواز شریف کےخلاف ریفرنس میں 5ویں بار توسیع مانگ لی

انہوں نے مزید بتایا کہ ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کے بعد جج بشیر نے دیگر ریفرنسز کی سماعت کرنے سے معذرت کرلی اور اس وقت جج محمد ارشد ملک دونوں ریفرنسز پر سماعت کر رہے ہیں۔

اس موقع پر خواجہ حارث نے استدعا کی کہ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کو نمٹانے کے لیے دسمبر تک توسیع دی جائے کیونکہ اگر ہائی کورٹ میں اپیل کی سماعت شروع ہو گئی تو میرے لیے دونوں جگہ کام کرنا مشکل ہو جائے گا۔

جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو ہفتے کو بھی کام کریں ہم بھی تو کر رہے ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے نیب پراسیکیوٹرسے استفسار کیا کہ ریفرنسز کس سطح پر پہنچے ہیں؟

جس کے جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریفرنس 19 اور 20 میں واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کے بیانات قلمبند ہونے ہیں۔

سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف دونوں ریفرنسز کے فیصلے کے لیے مزید 6 ہفتوں کا وقت دے دیا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز نمٹانے کے لیے احتساب عدالت کو پہلی مرتبہ 6 ماہ کا وقت دیا تھا جس کے بعد احتساب عدالت 4 مرتبہ مدت میں توسیع لے چکی ہے۔

گزشتہ ہفتے کے اختتام پر احتساب عدالت نے سپریم کورٹ سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف زیر سماعت 2 ریفرنسز میں پانچویں مرتبہ توسیع مانگی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس میں کب کیا ہوا؟

احستاب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے عدالت عظمیٰ میں درخواست جمع کرائی تھی۔

اس سے قبل 6 جولائی کو جج محمد بشیر نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی تھی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 28 جولائی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور دیگر سیاسی حریف جماعتوں کی جانب سے دائر پٹیشن کو قبول کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے نااہل قرار دیا اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو تین ریفرنس کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

جس کے نتیجے میں نیب نے گزشتہ برس ستمبر میں سابق وزیراعظم کے خلاف 3 ریفرنس ایون فیلڈ پراپرٹی، العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ دائر کیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں