راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ڈسیپلنری کمیٹی کے رکن ٹیپو سلطان نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کے بھتیجے کو ضمنی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دینے کے فیصلے کو خاندانی سیاست کا آغاز قرار دے دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 60 کے لیے عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد کے بھتیجے شیخ رشید شفیق کو ٹکٹ تفویض کیا ہے جس پر پارٹی رہنماؤں سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد سراپا احتجاج ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید کے بھتیجے کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ دینے پر احتجاج کی دھمکی

مقامی پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی فیصلے کو اقربا پروری قرار دیا اور کہا کہ 18 برس سے قربانی دینے والے سیاسی رہنماؤں کی جدوجہد خصوصاً پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کو قطعی نظر انداز کیا گیا۔

ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے ٹیپو سلطان نے کہا کہ ’پارٹی کو ٹکٹ دینے سے قبل ضابطہ اخلاق کی پاسداری کرنا چاہیے تھی، تمام امیدواروں کو بلا کر ان کا انٹرویو کرنا ضروری تھا تاکہ میرٹ کو فروغ ملتا‘۔

خیال رہے کہ رواں برس انتخابات میں اے ایم ایل کے صدر نے این اے 60 اور این اے 62 سے انتخابات لڑے اور این اے 62 کی نشست پر کامیابی حاصل کی۔

شیخ رشید چاہتے تھے کہ ان کے بھتیجے شیخ رشید شفیق ضمنی انتخابات میں این اے 60 کا ٹکٹ حاصل کریں گے۔

مزید پڑھیں: ڈیموں کی آواز اٹھائی تو سازشیں شروع ہوگئیں، چیف جسٹس

شیخ رشید شفیق روال ٹاؤن کے سابق ناظم بھی رہ چکے ہیں اور 2002 میں حنیف عباسی کے مقابلے میں انتخابی شکست سے دوچار ہوئے اس وقت وہ ایم ایم اے کے انتخابی امیدوار تھے۔

ڈسیپلنری کمیٹی کے رکن نے واضح کیا کہ ’این اے 62 کے لیے پارٹی کے نامزد امیدوار کو ہرگز سپورٹ نہیں کیا جائے گا‘۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے ضلعی صدر شہریار ریاض نے تسلیم کیا کہ پارٹی ورکرز کے مابین شیخ رشید کے بھتیجے کو ٹکٹ دینے پر سخت تشویش ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ورکرز نے دھکمی دی ہے کہ کارکنان پارٹی فیصلے کے خلاف کشمیر ہائی وے پر دھرنا دے سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعد رفیق کی عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کرنے کی درخواست منظور

پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے صدر عامر محمود کیانی نے بتایا کہ پارٹی قیادت کی جانب سے شیخ رشید کے بھتیجے کو نامزد کرنے کے مراحل میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں