واشنگٹن: امریکا نے روس پر مزید نئی پابندیاں لگادیں، یہ نئی پابندیاں برطانیہ میں سابق جاسوس کو زہر کے حملے سے قتل کرنے کی کوشش میں مبینہ طور پر روس کے ملوث ہونے پر لگائی گئی ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے احکامات کے تحت روس کو ملنے والی غیر ملکی امداد پر پابندی، دفاعی اور قومی سلامتی سے منسلک مصنوعات اور خدمات کی خرید و فرخت پر پابندی، اور روس کو کی جانے والی برآمدات میں حکومت کی مالی معاونت پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔

لیکن نجی اور سرکاری خلائی مشن سے متعلق خریدو فروخت اور خدمات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: روس کا امریکی پابندیوں کے جواب میں کارروائی پر غور

اس کے علاوہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پابندیوں پر جزوی چھوٹ کا غیر مخصوص نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا، جس سے ان کے غیر موثر ہونے کا بھی امکان ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس 4 مارچ کو برطانیہ میں مقیم روس کے ایک سابق جاسوس سرگئی اسکرپال اور ان کی بیٹی یولیا اسکرپال پر اعصاب شل کردینے والے زہر سے حملہ کیا گیا تھا۔

حملے میں استعمال ہونے والا زہر نووی چوک تھا جو سرد جنگ کے زمانے میں سوویت یونین میں فوجی سطح پر تیار کیا گیا تھا، جس پر برطانوی حکومت میں مذکورہ حملے میں روس کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا اور امریکا نے پہلی مرتبہ 8 اگست کو رو س پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔

مزید پڑھیں: روس کے ’ناقابل تسخیر‘ہتھیار:امریکا کا معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام

اس حوالے سے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ رشیئن فیڈریشن کی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا یا روسی حکومت اپنے ہی شہری کےخلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی مرتکب ہوئی۔

تاہم روس نے ان الزامات کو یکسر طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نئی پابندیوں کے خلاف ردعمل دیں گے۔

اس سے قبل 9 اگست کو عائد کردہ پابندیوں کے جواب میں روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخرووا نے کہا تھا کہ روس کے خلاف جو بھی پابندیاں عائد کی جائیں گی اس کے ردعمل میں اُسی طرح کے اقدامات کیے جائیں گے۔


یہ خبر 28 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں