لاہور: وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے میاں چنوں میں تحصیل ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر پروٹوکول کی وجہ سے معصوم بچی کی ہلاکت کے خلاف پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروادیا گیا۔

واضح رہے کہ توجہ دلاؤ نوٹس پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکنِ صوبائی اسمبلی میاں نصیر کی جانب سے جمع کروایا گیا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ پروٹوکول کے خاتمہ کے لیے رونا رونے والے اب خود قاتل بنتے جارہے ہیں، بے حسی اور بے دردی کی انتہا یہ ہے کہ وزیراعلٰی بچی کی ہلاکت کے بعد اس کی عیادت کو پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں: میاں چنوں ہسپتال میں زیرعلاج بچی عملے کی مبینہ غفلت سے جاں بحق

نوٹس میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ ایک جانب وزیراعلی پنجاب اپنی ذاتی تشہیر کرواتے رہے اور دوسری جانب والدین غم کی تصویر بنے رہے۔

بچی کی ہلاکت کامعاملہ

خیال رہے کہ گزشتہ روز میاں چنوں کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں مبینہ طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی دورےکی وجہ سے علاج کی سہولت نہ ملنے پر 2 سالہ بچی کی ہلاکت کا معاملہ سامنے آیا تھا۔

بچی کے لواحقین نے ہسپتال کی ایمرجنسی کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ سارے ڈاکٹرز وزیر اعلیٰ کے استقبال میں مصروف تھے جس کے باعث بچی کا بروقت علاج نہ ہو سکا۔

تاہم دوسری جانب ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ بچی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا گیا اور اس کا فوری طور پر علاج کیا گیا لیکن اسے بچایا نہیں جا سکا اس لئے ہسپتال انتظامیہ پر توجہ نہ دینے کا الزام درست نہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا شاہانہ انداز میں میاں چنوں ہسپتال کا دورہ، مزار پر حاضری

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں چنوں کے گاؤں میں اپنے دوست مسعود اعوان اور نوید اعوان کے والد کی وفات پر تعزیت کرنے کے بعد ٹی ایچ کیو ہسپتال کے دورے کے لئے آئے تھے۔

اس موقع پر ہسپتال کے داخلی اور خارجی راستوں کو عام آدمی اور مریضوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا جبکہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والے وزیر اعلیٰ پنجاب کے پروٹوکول میں 13 گاڑیاں بھی شامل تھیں۔

مذکورہ واقعے پر ڈپٹی کمشنر خانیوال اشفاق احمد چوہدری نے میاں چنوں کے اسسٹنٹ کمشنر، تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ اور ڈپٹی ڈسٹرک آفیسر ہیلتھ پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

جو اس واقعےکا جائزہ لے کر ذمہ داروں کو تعین کرے گی تاہم اس ضمن میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ بچی کی ہلاکت کا وزیراعلیٰ پنجاب کے دورے سے کوئی تعلق نہیں۔

اس کے ساتھ ترجمان پنجاب حکومت نے بھی وزیر اعلیٰ کے دورہ ہسپتال کے موقع پر بچی کی ہلاکت کی تردید کردی اور ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ بچی کی ہلاکت ایک روز قبل ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں