سینماؤں میں ’لوڈ ویڈنگ‘ کے ساتھ دھاندلی ہوئی، نبیل قریشی

اپ ڈیٹ 03 ستمبر 2018
فلم عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہوئی —فوٹو/ اسکرین شاٹ
فلم عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہوئی —فوٹو/ اسکرین شاٹ

پاکستانی ہدایت کار نبیل قریشی کی رواں سال عید الاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی فلم ’لوڈ ویڈنگ‘ کو تجزیہ کاروں کے شاندار ریویوز ملے، اس کے باوجود فلم نے عید پر ریلیز ہونے والی تمام فلموں میں سب سے کم کمائی حاصل کی۔

لوڈ ویڈنگ کی باکس آفس پر کم کمائی کی وجہ شائقین کا فلم کو ناپسند کرنا نہیں بلکہ سینما گھروں میں فلم کو کم شوز ملنا ہے۔

اس بڑی عید پر پاکستان کی تین بڑی فلمیں ریلیز کی گئیں، جن میں اے آر وائے کی فلم ’جوانی پھر نہیں آنی 2‘، ہم ٹی وی کی فلم ’پرواز ہے جنون‘ اور فلم والا پکچرز کی فلم ’لوڈ ویڈنگ‘ شامل ہیں۔

ان تینوں فلموں میں سب سے زیادہ کمائی جوانی پھر نہیں آنی نے حاصل کی، جبکہ دوسرے نمبر پر پرواز ہے جنون رہی اور لوڈ ویڈنگ کا بزنس سب سے کم رہا۔

مزید پڑھیں: جوانی پھر نہیں آنی نے لوڈ ویڈنگ اور پرواز ہے جنون کو پیچھے چھوڑ دیا

جوانی پھر نہیں آنی 2 نے 25 کروڑ، پرواز ہے جنون نے 13 کروڑٖ جبکہ لوڈ ویڈنگ نے صرف 7 کروڑ روپے کمائے۔

یاد رہے کہ فلم ’لوڈ ویڈنگ‘ بنانے والے نبیل قریشی اور فضا علی میرزا اس سے قبل تین کامیاب فلمیں پاکستانی سینما کو دے چکے ہیں، جن میں نامعلوم افراد، ایکٹر ان لا اور نامعلوم افراد 2 شامل ہیں۔

ملتان کے سینما گھر میں لوڈ ویڈنگ کو تین دنوں کے دوران صرف ایک شو دیا گیا —۔
ملتان کے سینما گھر میں لوڈ ویڈنگ کو تین دنوں کے دوران صرف ایک شو دیا گیا —۔

لوڈ ویڈنگ میں پاکستان کے دو نامور اداکاروں فہد مصطفیٰ اور مہوش حیات نے کام کیا، جبکہ فلم کی موسیقی کو بھی خوب پسند کیا گیا تھا، اور یہی وجہ ہے کہ فلم کی ریلیز کے بعد اس کے اچھے بزنس کی توقعات کی گئیں تھی۔

فم لوڈ ویڈنگ کے ہدایت کار نبیل قریشی نے فلم کی جانب سے کی گئی کم کمائی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے الزام سینما مالکان پر لگایا ہے۔

نبیل قریشی کا ماننا ہے کہ سینما گھروں میں ان کی فلم کے ساتھ دھاندلی کی گئی ہے۔

جہاں جوانی پھر نہیں آنی 2 اور پرواز ہے جنون کو زیادہ شوز پر نمائش کے لیے پیش کیا گیا، وہیں لوڈ ویڈنگ کے شوز کم رہے، جبکہ فلم کے شوز کو ملنے والے وقت نے بھی کمائی پر اثر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: لوڈ ویڈنگ : ایک اہم مسئلے پر روشنی ڈالنے والی کہانی

ڈان سے بات کرتے ہوئے نبیل قریشی نے کہا کہ ’ہم فلم کی ریلیز کے پہلے ہفتے زیادہ کمائی نہیں کرپائے، کیوں کہ مقامی سینما گھروں نے ہماری فلم کو اتنے شوز دیے ہی نہیں، زیادہ تر شوز جوانی پھر نہیں آنی 2 اور پرواز ہے جنون کو دیے گئے، جس کے بعد کچھ شوز ہمیں اور کچھ ایک ماہ قبل ریلیز ہوئی فلم طیفا ان ٹربل کو ملے، مجھے اتنے لوگوں کے پیغامات موصول ہوئے جو میری فلم دیکھنا چاہتے تھے لیکن نہیں دیکھ پائے، جس کی وجہ یہی تھی کہ فلم کے کسی شو کو سینما کی زینت ہی نہیں بنایا گیا تھا، مجھے اتنی مایوسی ہوئی اور ایسا محسوس کیا کہ میں فلم سازی ہی چھوڑ دوں‘۔

نبیل ٹوئٹر پر بھی اپنی فلم کے ساتھ ہوئی دھاندلی پر کافی آواز اٹھا رہے ہیں۔

پروڈیوسر فضا علی میرزا کا ماننا ہے کہ فلم کو کم شوز ملنے کے سب سے بڑے ذمہ دار ان کے ڈسٹریبیوٹرز ہیں، جنہوں نے یقین دہانی نہیں کی کہ فلم کو برابری کے شوز مل رہے ہیں یا نہیں۔

جبکہ نبیل کے مطابق ’میں اس صورتحال کا ذمہ دار اپنے ڈسٹریبیوٹرز کو ہی ٹھراتا ہوں، لیکن مجھے سینما مالکان سے بھی امید تھی کہ وہ میری فلم کے لیے اپنا سپورٹ دکھاتے‘۔

کیا ’لوڈ ویڈنگ‘ مزید شوز کے ساتھ اچھا بزنس کرنے میں کامیاب ہوگی؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Murad Aug 30, 2018 01:24pm
Can't understand this why someone will target a specific film director. I think cinema owners have a right to choose the product according to the ROI. They can't have empty cinemas showing a specific movie. The shows should be proportional to the ticket demand at the box office.
KHAN Aug 30, 2018 05:56pm
لوڈ ویڈنگ : ایک اہم مسئلے پر روشنی ڈالنے والی کہانی! جب یہ عنوان پڑھا تھا تو یہ ہی لگا کہ لوڈشیڈنگ پر کوئی فلم بنائی گئی ہے اور خوش ہوئے کہ کسی نے اس مسئلے کی جانب توجہ دی!