سندھ ہائی کورٹ میں یلو کیب فراڈ کیس کی سماعت، عدالت نے 22 سال بعد ملزم عبدالمجید سومرو کو بری کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز کے دور اقتدار میں یلو کیب اسکیم میں ہونے والی کرپشن پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران عدالت میں وہیل چیئر پر ملزم عبدالمجید سومرو کو پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ میں بم کی افوا پھیلانے والا ملزم گرفتار

عدالت نے کیس میں ملزم عبدالمجید سومرو کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔

فیصلہ سننے کے بعد ملزم کے آنکھوں سے بے ساختہ آنسو جاری ہوگئے۔

عدالتی فیصلہ سننے کے بعد عبدالمجید سومرو کا کہنا تھا کہ ’ میں بے قصور تھا اور آج عدالت سے بری بھی ہوگیا، جو لوگ ملوث تھے وہ بری ہوئے اور مجھے سزا دی گئی‘۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: ایف آئی اے کی جے آئی ٹی بنانے کی درخواست

واضح رہے کہ عبدالمجید سومرو پر 1996 میں یلو کیب اسکیم میں فراڈ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

بینکنگ کورٹ نے انہیں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف عبدالمجید سومرو نے 2009 میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

kamran Aug 31, 2018 08:38am
taken 22 year to decide either the accused is guilty or not, justice delayed justice denied.