پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں میں منتخب ہونے والی خاتون رکن عظمیٰ قادری کو شوز کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے رکنیت سے استعفیٰ مانگ لیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی جانب سے سابق صوبائی وزیر زعیم قادری کی اہلیہ کو جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عظمیٰ قادری سے پارٹی پالیسی پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے استعفی مانگا گیا ہے۔

نوٹس میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ ‘عظمی قادری نے حلف اٹھانے کی تقریب سمیت وزیر اعلیٰ اور اسپیکر کے انتخاب میں بھی حصہ نہیں لیا اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کسی بھی اجلاس میں حصہ نہیں لیا’۔

خیال رہے کہ زعیم قادری نے 25 جولائی کے انتخابات سے چند روز قبل ہی پاکستان مسلم لیگ (ن) سے بغاوت کرتے ہوئے ٹکٹ ملنے کے باوجود آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لیا تھا اور شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مزید پڑھیں:حمزہ شہباز شریف کے جوتے پالش نہیں کر سکتا،زعیم قادری

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ‘انتخابات کے بعد پنجاب اسمبلی کے پہلے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے تمام منتخب اراکین کو اپنی حاضری یقینی بنانا لازمی قرار دیا تھا لیکن آپ نے قصداً اس کی خلاف ورزی کی ہے’۔

عظمیٰ قادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے موقع پر‘ پارٹی نظم کی سنگین خلاف ورزی’ کی مرتکب ہوئی ہیں۔

نومنتخب رکن اسمبلی کو مزید کہا گیا ہے کہ وہ ‘قصداً اور ارادتاً’ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے وقت غیر حاضر رہیں اور میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو چھوڑ کر مخالف پارٹی میں شامل ہوسکتی ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عظمیٰ قادری کو 5 روز میں استعفیٰ دینے یا پھر تمام الزامات کا جواب دینے کا موقع دیا ہے اور ناکامی کی صورت میں پارٹی ‘ان کی نااہلی کو یقینی بنانے کے لیے ’ ضروری قانونی چارہ جوئی کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں