کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے شاہین ایئرلائن کےلائسنس کی تجدیدکردی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سی اے اے نے شاہین ایئرلائن کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس میں توسیع کرنے سے انکار کرنے کی وجہ سے شاہین ایئر کا حجاج کرام کو واپس لانے کا آپریشن منسوخ ہوگیا تھا۔

سی اے اے کے ترجمان نے تصدیق کی کہ شاہین ایئرکوحجاج کولانےکیلئےپروازکی اجازت دےدی گئی۔

اس سے قبل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق شاہین ایئر کا ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس 30 اگست 2018 کو ختم ہوچکا تھا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فضائی کمپنی سی اے اے کے 1.4 ارب روپے کی نادہندہ ہے جس کی ادائیگی کے لیے قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔

سی اے اے کا کہنا تھا کہ شاہین ایئر انٹرنیشنل پاکستانی حجاج کرام کی واپسی کے لیے متبادل پروازوں کا انتظام کرے۔

مزید پڑھیں: شاہین ایئرلائن کے چیئرمین کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

دوسری جانب شاہین ایئر انٹرنیشنل کے ترجمان زوہیب حسن نے معاملے پر اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا تھا ہے کہ شاہین ایئر کی پروازیں حجاج کرام کو واپس لانے کے لیے تیار کھڑی ہیں تاہم سول ایوی ایشن کی جانب سے لائسنس میں توسیع نہ کیے جانے کی وجہ سے اس آپریشن کو منسوخ کرنا پڑ رہا ہے۔

ترجمان شاہین ایئر کا کہنا تھا کہ لائسنس کی ہر سہ ماہی کے بعد توسیع ہوتی ہے جسے سول ایوی ایشن نے کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن نے یقین دہانی کرائی تھی کے شاہین ایئر کے حجاج کرام کو واپس لانے کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی جبکہ عدالت نے بھی اسی بات کی تلقین کی تھی جسے سول ایوی ایشن نے ماننے سے انکار کیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سول ایوی ایشن کے اس اقدام سے شاہین ایئر سے واپس آنے والے ہزاروں حجاج متاثر ہونگے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہین ایئر لائن کی معذرت، چین سے مسافروں کو لانے کا کام پی آئی اے کو سونپ دیا گیا

انہوں نے کہا تھا کہ شاہین ایئر نے پچھلے 2 ماہ میں کوئی آمدنی حاصل نہیں کی لیکن اس کے باوجود حجاج کرام کو واپس لانے کے لیے اخراجات کر رہی ہے تاکہ انہیں واپس لایا جا سکے۔

واجب الادا رقم کے حوالے سے شاہین ایئر کے ترجمان نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی اے اے کے دعوے کی تصدیق کی اور کہا کہ کسی بھی کاروبار کو بند کرکے اس پر پریشر ڈالنا کاروبار کا طریقہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں بھی سی اے اےاور شاہین ایئرلائن کے مابین ڈیڑھ ارب روپے کی ادائیگیوں کا تنازع شدت اختیار کر گیا تھا اور سی اے اے نے عدم ادائیگی پر ایئرلائن کی بیرونِ ملک جانے والی پروازیں معطل کردی تھیں جس کے باعث 29 جولائی کو چین میں ایئرپورٹ پر متعدد پاکستانی پھنس گئے تھے۔

مزید پڑھیں: شاہین ایئرلائن کی اندرون ملک پروازیں معطل

بعد ازاں کچھ مسافروں نے اپنے ٹکٹ واپس کردیئے تھے جبکہ بعض کو ایئرلائن کی جانب سے رہائش اور کھانا وغیرہ فراہم کیا گیا تھا۔

باقی ماندہ 214 پاکستانی مسافر چین کے ایئرپورٹ پر 9 دن تک پھنسے رہے جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے مسافروں کو واپس لانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس کے احکامات کے بعد سی اے اے نے شاہین ایئرلائن کو خصوصی پرواز کی اجازت دی تاکہ پھنسے ہوئے مسافروں کو واپس لایا جا سکے۔

عدالت عظمیٰ نے ایئرلائن کے چیئرمین کا نام احسان صہبائی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں