اسلام آباد: پاکستان میں موسم سے متعلق بہتر پیش گوئی کے لیے جاپان کے تعاون سے ملتان میں سرویلنس سسٹم لگانے پر معاہدہ طے پاگیا۔

معاہدے کی رو سے جاپان 2 ارب 30 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کرے گا۔

واضح رہے کہ جاپان تاحال اسلام آباد، کراچی، ڈیرہ اسماعیل خان اور رحیم یار خان میں بھی موسمی حالات کو جاننے کے لیے سرویلنس سسٹم لگا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان، پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خواہشمند

جاپان کے تعاون سے ملتان میں پانچواں سرویلنس ریڈار نصب ہونے کے بعد موسم سے متعلق پیش گوئی کا دائرہ 80 فصید پھیل جائے گا اور 90 فیصد آبادی فائدہ اٹھا سکے گی۔

علاوہ ازیں جاپانی حکومت شعبہ افرادی قوت کے لیے 36 کروڑ روپے کی اسکالرشپ فراہم کرے گی۔

اسلام آباد میں سرویلنس ریڈار کی تنصیب کا عمل مکمل ہو چکا اور فعال ہے تاہم ایسے پاکستانی محکمہ موسمیات کے حوالے نہیں کیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول نے بتایا کہ رواں برس اکتوبر تک سرویلنس ریڈار محکمے کے حوالے کردیا جائےگا اور ملتان میں نصب ہونے والے ریڈار کا کام 2022 تک مکمل کرلیا جائےگا۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ کی جاپان کو اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت

انہوں نے تبایا کہا لاہور میں نصب ریڈار سسٹم کی مدد سے محکمہ موسمیات بھارت کے اندر 400 کلومیڑ کی حدود کا موسم کا حال بتا سکتا ہے جس میں بھارتی پنجاب اور مقبوضہ کشمیر بھی شامل ہے۔

دونوں معاہدہ پر دستخط ہونے کے بعد جاپان کے وزیر خارجہ امور کوزوکی ناکین نے کہا کہ وزیراعظم عمران اور وزیر خزانہ اسد عمر کی قیادت میں ’ہمیں یقین ہے کہ نیا پاکستان محسوس کرے گا کہ جاپان اور پاکستان کے مابین دوست کے معیار بہتر ہوں گے اور تعاون بھی بڑھے گا‘۔

واضح رہے کہ جاپان 1954 سے پاکستان کو تکنیکی تعاون فراہم کررہا ہے اور اب تک 6 ہزار 500 فیلوز مختلف پروگرام کے تحت جاپان میں تعلیم حاصل کرچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور جاپان دوبارہ ’بہتر‘ تعلقات کیلئے پُر عزم

انہوں نے کہا کہ ’مذکورہ منصوبہ کے تحت اسکالرشپ پاکستانی افسران کو فراہم کی جائے گی اور وہ جاپان کی یونیورسٹی میں ماسٹر یا پی ایچ ڈی کر سکیں گے تاکہ پاکستان واپس آکر بہترین کارکردگی دکھا سکیں‘۔


یہ خبر یکم ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں