پاک-افغان سرحد کے قریب کرم ایجنسی میں سرحد پار سے دہشت گردوں کے حملے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کا ایک اہلکار شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق افغانستان کے صوبہ خوست سے لوئر کرم کے قریب سرحدی علاقے میں قائم خٹاکا پوسٹ پر دہشت گردوں نے خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔

دہشت گردوں کے حملے میں ایف سی کے لانس نائیک رحمٰن اللہ شہید اور دوسرا اہلکار زخمی ہوگیا۔

زخمی اہلکار کو طبی امداد دینے کے لیے فوری طور پر قریبی ہسپتال پہنچا دیا گیا جبکہ علاقے میں موجود دیگر اہلکاروں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں کو پسپا کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:کرم ایجنسی: دہشت گردوں کا سرحد پار سے حملہ، 2 سیکیورٹی اہکار شہید

خیال رہے کہ پاک فوج کی جانب سے گزشتہ برس ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ردالفساد کا آغاز کیا تھا اور اس آپریشن کا مقصد ملک کو اسلحے سے پاک کرنا اور دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا ہے تاہم وزیرستان سمیت قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا تاہم اب بھی حملے جاری ہیں۔

آپریشن ردالفساد اور پاک-افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل کے دوران افغانستان سے متعدد مرتبہ حملے ہوئے ہیں جہاں فوجی اہلکار شہید ہوئے تھے۔

رواں سال 15 اپریل کو کرم ایجنسی میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں پر افغانستان سے حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔

قبائلی علاقوں میں کرم ایجنسی کو انتہائی حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی سرحدیں افغانستان کے تین صوبوں خوست، پکتیا اور ننگرہار سے ملتی ہیں جبکہ افغانستان سے ماضی میں دہشت گرد اسی علاقے سے پاکستان میں داخل ہوتے تھے۔ ۔

تبصرے (0) بند ہیں