کراچی: شہری کو حبس بےجا میں رکھنے کے الزام میں عدالتی حکم پر اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) میٹھادر کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم ایس ایچ او نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

عدالت نے معافی مانگنے پر سابق ایس ایچ اور نذیر حسین کو چھوڑ نے کی ہدایت کردی۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین نے ایس ایچ او میٹھادر نظیر حسین اعوان کے خلاف درخواست کی سماعت کی تھی، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے شہری کو تھانے میں حبس بےجا میں رکھا۔

یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ کیس: گرفتار 3 پولیس اہلکاروں کو 2 چشم دید گواہوں نے شناخت کرلیا

سماعت کے دوران ایس ایچ او نظیر حیسن اعوان نامناسب لباس پہن کر عدالت میں داخل ہوئے تو جسٹس صلاح الدین نے ان کی سرزنش بھی کی تھی۔

ایس ایچ او وردی کے اوپر جیکٹ پہن کر کمرہ عدالت میں داخل ہوئے تھے۔

عدالت نے ایس ایچ او میٹھادر کی جانب سے شہری کو حبس بےجا میں رکھنے سے متعلق غیر تسلی بخش جواب دینے پر انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے شہری کی ہلاکت، 4 اہلکار گرفتار

عدلتی حکم کے بعد پولیس نے ایس ایچ او کو کمرہ عدالت سے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ’ہمارے درمیان لین دین کا تنازع تھا جس پر پولیس تھانے لے گئی اور زبردستی چیک پر دستخط کرائے‘۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا جعلی ڈگری رکھنے والے پولیس افسران کو گرفتار کرنے کا حکم

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ’ایس ایچ او نے پستول نکالی اور چرس رکھ کر کہا اس کیس میں تمہیں بند کر دیں گے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں