لاہور کی سیشن کورٹ نے سابق پولیس افسر عابد باکسر کی ضمانت میں 17 ستمبر تک کی توسیع کردی۔

گلبرگ کے تفتیشی افسر نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ قتل کے مقدمات کا ریکارڈ ہی نہیں مل رہا۔

علاوہ ازیں جعلی چیک کے مقدمے میں تفتیشی افسر نے ملزم عابد باکسر کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا اور بتایا کہ مقدمے کی مدعیہ تاحال شامل تفتیش نہیں ہوئیں۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ مقدمے کی مدعیہ نورین کو دوبارہ نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’جعلی پولیس مقابلوں‘ کے ماسٹر مائنڈ عابد باکسر کی عبوری ضمانت منظور

بعد ازاں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزم عابد باکسر کے خلاف دیگر مقدمات کا ریکارڈ جلد عدالت میں پیش کیا جائے اور تفتیش میرٹ پر کی جائے۔

جس کے بعد عدالت نے قتل سمیت دیگر مقدمات میں دی گئی ضمانت میں 17 ستمبر تک کی توسیع کردی۔

خیال رہے کہ 20 جولائی کو لاہور کی مقامی عدالت نے پنجاب کے سابق پولیس افسر اور مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلوں کے ماسٹر مائنڈ عابد باکسر کی 10 مختلف مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو انہیں 4 اگست تک گرفتار نہ کرنے کی ہدایت کی تھی بعد ازاں ضمانت میں متعدد مرتبہ توسیع بھی دی گئی۔

واضح رہے کہ سابق پولیس افسر عابد باکسر پر الزام ہے کہ انہوں نے 6 سال کے دوران مبینہ طور پر 65 مقابلے کیے، جن میں درجنوں لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔

یہ بھی یاد رہے کہ رواں برس فروری میں ذرائع ابلاغ سے کچھ ایسی اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ مبینہ پولیس مقابلوں میں ملوث عابد باکسر کو دبئی میں گرفتار کرلیا گیا اور انہیں آئندہ کچھ دنوں میں قانونی کارروائی کے بعد پاکستان لایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کا انسپکٹر عابد باکسر کون تھا. . .

عابد باکسر کی گرفتاری کے حوالے سے یہ بھی اطلاعات تھیں کہ انہیں لاہور میں ایک کیبل آپریٹر کے مبینہ طور پر قتل کے الزام میں انٹر پول کے ذریعے گرفتار کیا گیا لیکن اس حوالے سے پولیس حکام کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

ان اطلاعات کے سامنے آنے کے بعد عابد باکسر کے سسر نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں ملزم کو ممکنہ پولیس مقابلہ میں مارنے سے روکنے کی استدعا کی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں