پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے چارسدہ میں انسداد پولیو مہم کے باعث ایک بچے کو ہمیشہ کی معذوری سے بچا لیا گیا۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبرپختونخوا کے جاری بیان میں تصدیق کی گئی کہ چار سدہ کے علاقے یونین کونسل سرکئی ٹیٹرہ میں ایک پولیو کا کیس سامنے آیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ پولیو کا کیس ڈیڑھ سالہ بچے ارسلان میں رپورٹ ہوا تھا تاہم خوش قسمتی سے بچے کو انسداد پولیو ویکسین پلائی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ ہمیشہ کی معذوری سے محفوظ رہا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں 2017 میں پولیو کا دوسرا کیس

ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبرپختونخوا کے کوآرڈینیٹر محمد عابد خان وزیر نے بدھ کے روز ایک اعلامیے میں کہا کہ چارسدہ کے گاؤں تہبانہ میں 19 ماہ کے بچے ارسلان کے پولیو وائرس سے متاثرہ ہونے کی مکمل تحقیق کی گئیں جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پولیو وائرس نے ارسلان پر حملہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس سے بچانے کے لیے بچے کو ویکسین دی گئی تھی جس کی وجہ سے اس میں قوت مدافعت پیدا ہوئی اور وہ معذوری سے نا صرف بچ گیا بلکہ وہ ایک عام بچوں کی طرح معمول کی زندگی گزار رہا ہے۔

محمد عابد وزیر نے ارسلان کے والدین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کیا جس سے ان کے بچے کی زندگی کو ہمیشہ کی معذوری سے بچا لیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ مذکورہ خطے میں پولیو وائرس بدستور موجود ہے، جس کے خاتمے کے لیے ہم سب کو مل کر کوششیں کرنی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں پہلا پولیو کیس رپورٹ

ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں والدین کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے جو پولیو ٹمیوں سے تعاون کرکے اپنے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

محمکہ صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ صوبے میں 24 ستمبرسے پولیو مہم شروع کی جارہی ہے اور اس مہم کے دوران 57 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں