اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی برائے جنوبی ایشیا پر سخت تشویش کا اظہار کردیا۔

کمیٹی اراکین کا کہنا تھا کہ یہ خطے میں پاکستان کی قیمت پر چینی اثر و رسوخ کم کرنے کی غرض سے بھارت کو فروغ دینے کی کوشش ہے۔

کمیٹی اراکین نے افغانستان میں بھارتی سرگرمیوں پر بھی تحفظات کا اظہار کیا، جو ان کے خیال میں قطعی طور پر پاکستان کے مفاد میں نہیں ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے ان کیمرہ اجلاس کی سربراہی سینیٹر مشاہد حسین سید نے کی جبکہ دیگر شرکا میں سینیٹر محمد جاوید عباسی، سینیٹر آصف کرمانی، سینیٹر نزہت صادق، سینیٹر اسد جونیجو، سینیٹر رحمٰن ملک، سینیٹر شیری رحمٰن، سینیٹر ستارہ ایاز اور سینیٹر انوارالحق شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو اپنی جارحانہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے، وزیر خارجہ

اس سلسلے میں سینیٹ سیکریٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سیکریٹری خارجہ اور اپنی ٹیم کے ہمراہ مختلف معاملات پر ڈھائی گھنٹے کی بریفنگ دی۔

بریفنگ میں اراکین کو امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو اور ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے دوروں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اس کے ساتھ اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)، پاکستان کے مسلم دنیا سے تعلقات، پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک)، افغانستان اور بھارت کے حوالے سے معاملات پر بھی گفتگو کی گئی۔

مزید پڑھیں: ایرانی وزیر خارجہ کی پاکستان کے آرمی چیف اور ہم منصب سے ملاقاتیں

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'سی پیک انتہائی اہم قومی منصوبہ ہے جو مکمل اتفاق رائے کے ساتھ شروع کیا گیا اور حکومت اس کا تسلسل برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔'

انہوں نے بتایا کہ وہ آئندہ ہفتے افغانستان کے دورے پر روانہ ہوں گے جبکہ چینی اور ترکی وزرائے خارجہ کا دورہ پاکستان بھی متوقع ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ پالیسی کی تشکیل میں معاونت کے لیے کمیٹی برائے خارجہ امور سے رہنمائی لیں گے اور وعدہ کیا کہ اس سلسلے میں پارلیمان اور کمیٹی کو مقدم سمجھیں گے۔

یومِ دفاع کے موقع پر اجلاس منعقد ہونے کی وجہ سے وطن کے ان بہادر سپوتوں کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی، جو ملک و قوم کے دفاع کے لیے اپنی جان نچھاور کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: 'وزیراعظم،مائیک پومپیو کی گفتگو پر امریکی اعلامیہ حقیقت کے برعکس'

اس بارے میں سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ پوری قوم شہداء کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے ملک کے دفاع کی خاطر اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

اس موقع پر اراکین نے سینیٹر آصف کرمانی کے والد سید احمد کرمانی کے لیے بھی فاتحہ خوانی کی، جو تحریک پاکستان کے سرگرم رہنماؤں میں شامل تھے۔

بعد ازاں سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ کمیٹی، خارجہ پالیسی کے حوالے سے واحد اور متحد موقف اپنائے گی جسے وزارت خارجہ کو لازمی طور پر پیشِ نظر رکھنا چاہیے۔


یہ خبر 7 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں