"ہم جنس پرستی جائز ہوگئی"

07 ستمبر 2018

انڈیا کی سپریم کورٹ نے ملک میں ہم جنس پرستی کو جرائم کے زمرے سے خارج کرنے کا تاریخی فیصلہ سنا دیا، اس فیصلے کے تحت اب ملک میں ہم جنس پرستوں کا جنسی تعلق جرم نہیں رہا ہے۔

بھارت میں ہم جنس پرستوں اور ان کے حقوق کے لیے سرگرم غیر سرکاری اداروں کی جانب سے 1990 میں باقاعدہ کوششیں تیز کی گئیں جن کا مقصد انڈین پینل کوڈ کے سیکشن 377 کو کالعدم کروانا تھا۔

جمعرات کو سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں سنہ 2013 کے ایک عدالتی فیصلے کو کالعدم قرار دیا، جس میں ہم جنس پرستی کو جرم کے زمرے میں شامل کرنے والے قانون کو آئین کی روشنی میں درست قرار دیا گیا تھا۔

عدالتی فیصلے پر جہاں بھارت کے دیگر شعبہ جات کے افراد نے خوشی کا اظہار کیا، وہیں بولی وڈ اس معاملے میں سب سے آگے نظر آئی اور متعدد فلم سازوں، اداکاروں اور پروڈیوسرز نے اسے تاریخی لمحہ قرار دیا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے ہم جنس پرستوں کے حق میں فیصلے سے بھارت میں مرد، خواتین اور خواجہ سرا باہمی رضا مندی سے اپنے ہم جنس کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں آزاد ہوں گے — اے پی فوٹو
سپریم کورٹ کی جانب سے ہم جنس پرستوں کے حق میں فیصلے سے بھارت میں مرد، خواتین اور خواجہ سرا باہمی رضا مندی سے اپنے ہم جنس کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں آزاد ہوں گے — اے پی فوٹو
اس ضمن میں دہلی ہائی کورٹ نے 2009 میں ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے — اے پی فوٹو
اس ضمن میں دہلی ہائی کورٹ نے 2009 میں ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے — اے پی فوٹو
سپریم کورٹ نے 2013 میں مذہبی طبقوں کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا — اے پی فوٹو
سپریم کورٹ نے 2013 میں مذہبی طبقوں کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا — اے پی فوٹو
اور فیصلہ سنایا کہ قانون میں تبدیلی کا فیصلہ عدالت نہیں بلکہ لوک سبھا (پارلیمنٹ) کرسکتی ہے تاہم اس کے بعد کوئی قانونی سازی عمل میں نہیں آسکی — اے ایف پی فوٹو
اور فیصلہ سنایا کہ قانون میں تبدیلی کا فیصلہ عدالت نہیں بلکہ لوک سبھا (پارلیمنٹ) کرسکتی ہے تاہم اس کے بعد کوئی قانونی سازی عمل میں نہیں آسکی — اے ایف پی فوٹو
بھارتی سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں جانوروں اور بچوں کے ساتھ جنسی تعلقات کو قابل قانونی گرفت ہی قرار دیا گیا ہے اور ان معاملات میں شامل افراد کو گزشتہ قانون کے مطابق ہی سزائیں دی جائیں گی — اے پی فوٹو
بھارتی سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں جانوروں اور بچوں کے ساتھ جنسی تعلقات کو قابل قانونی گرفت ہی قرار دیا گیا ہے اور ان معاملات میں شامل افراد کو گزشتہ قانون کے مطابق ہی سزائیں دی جائیں گی — اے پی فوٹو
راما جیے نامی کالج کے طالبہ نے کہا کہ ’مجھے بے حد خوشی ہے بہت وقت لگا لیکن اب کہہ سکتی ہوں کہ میں آزاد ہوں‘ — اے پی فوٹو
راما جیے نامی کالج کے طالبہ نے کہا کہ ’مجھے بے حد خوشی ہے بہت وقت لگا لیکن اب کہہ سکتی ہوں کہ میں آزاد ہوں‘ — اے پی فوٹو
عدالتی فیصلے پر بھارت کے دیگر شعبہ جات کے افراد نے خوشی کا اظہار کیا — اے پی فوٹو
عدالتی فیصلے پر بھارت کے دیگر شعبہ جات کے افراد نے خوشی کا اظہار کیا — اے پی فوٹو
’بالغ ہم جنس پرست باہمی رضا مندی کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کر سکتے ہیں جو غیرآئینی یا قانونی کے زمرے سے باہر ہوگا‘ — اے پی فوٹو
’بالغ ہم جنس پرست باہمی رضا مندی کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کر سکتے ہیں جو غیرآئینی یا قانونی کے زمرے سے باہر ہوگا‘ — اے پی فوٹو
ملک کے مذہبی رہنما ہم جنسیت کے خلاف ہیں، معاشرے میں بھی ایک بڑی تعداد ہم جنس پرستی کے رشتوں کو قبول نہیں کرتی اور اسے غیر فطری سجھتی ہے — اے پی فوٹو
ملک کے مذہبی رہنما ہم جنسیت کے خلاف ہیں، معاشرے میں بھی ایک بڑی تعداد ہم جنس پرستی کے رشتوں کو قبول نہیں کرتی اور اسے غیر فطری سجھتی ہے — اے پی فوٹو
سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست 5 ہم جنس پرستوں نے دائر کی تھی جن کا کہنا تھا کہ وہ خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں — اے پی فوٹو
سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست 5 ہم جنس پرستوں نے دائر کی تھی جن کا کہنا تھا کہ وہ خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں — اے پی فوٹو