اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز ریفرنسز کی دوسری عدالت میں منتقلی کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 11 ستمبر کو کیس کی سماعت کرے گا۔

بینچ میں چیف جسٹس کے ساتھ جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: احتساب عدالت: العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنس ایک ساتھ آگے بڑھانے کا فیصلہ

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل مل اور فلیگ شپ ریفرنس کی دوسری عدالت میں منتقلی کی درخواست دائر کی تھی، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسے احتساب عدالت نمبر 2 میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

تاہم چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کردیا تھا۔

نیب کی جانب سے دائر اپیل میں سپریم کورٹ سے درخواست کی گئی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کو ہی ریفرنسز کی سماعت کرنے کی اجازت دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: احتساب عدالت نے نواز شریف کےخلاف ریفرنس میں 5ویں بار توسیع مانگ لی

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017 کو پاناما پیپرز کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے نااہل قرار دیا تھا اور قومی احتساب بیورو کو 3 ریفرنس کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

نیب نے گزشتہ برس ستمبر میں سابق وزیر اعظم کے خلاف 3 ریفرنسز ایون فیلڈ پراپرٹی، العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ دائر کیے تھے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں