شاہد کپور ان کی اہلیہ اور ‘زین کپور’

07 ستمبر 2018
جوڑے نے 2015 میں شادی کی تھی—اسکرین شاٹ
جوڑے نے 2015 میں شادی کی تھی—اسکرین شاٹ

بولی وڈ ایکشن ہیرو شاہد کپور جن کے ہاں 2 دن قبل 5 ستمبر کو بیٹا ہوا تھا، انہوں نے بیٹے کا نام ‘زین کپور’ رکھ لیا۔

شاہد کپور کے ہاں بیٹے کی پیدائش ایک ایسے وقت میں ہوئی، جب ان کی اہلیہ میرا راجپوت نے 2 دن بعد یعنی 7 ستمبر کو اپنی 25 ویں سالگرہ منائی۔

جوڑے نے نوزائدہ بچے کا نام بھی ایک ایسے موقع پر رکھا، جب کہ بچے کی ماں سالگرہ منا رہی تھیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ شاہد کپور نے بیٹے کے نام کا اعلان اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کیا، جو ان کے بچے کی پیدائش کے ایک دن بعد یعنی 6 ستمبر کو ہیک ہوگیا تھا۔

نہ صرف ٹوئٹر بلکہ ان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی ہیک ہوگیا تھا اور ان کے ہیک ہونے والے اکاؤنٹس سے غیر مناسب پوسٹس اور تصاویر شیئر کی گی تھیں۔

تاہم 24 گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد ان کے سوشل اکاؤنٹس بحال ہوگئے اور انہوں نے ٹوئیٹ کے ذریعے ہی بیٹے کے نام کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد اور میرا کے گھر بیٹے کی پیدائش

ہی انہوں نے ان سب افراد کا شکریہ بھی ادا کیا، جنہوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور انہیں مبارک باد دی۔

میرا راجپوت کو 3 ستمبر کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا—فوٹو: این ڈی ٹی وی
میرا راجپوت کو 3 ستمبر کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا—فوٹو: این ڈی ٹی وی

دوسری جانب پنک ولا کے مطابق میرا راجپوت کو ممبئی کے ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا اور انہوں نے اپنی سالگرہ اور اپنے بیٹے کے نام کا جشن گھر میں اہل خانہ کے ہمراہ منایا۔

بھارتی میڈیا میں وائرل ہونے والی تصاویر میں شاہد کپور اور ان کی اہلیہ کو دونوں بچوں سمیت ہسپتال سے باہر آتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ خیال رہے کہ جوڑے کی ایک سالہ بیٹی میشا کپور بھی ہے جو 2016 میں پیدا ہوئی تھی۔

View this post on Instagram

Warm winter love 💖 #happyholidays

A post shared by Mira Rajput Kapoor (@mira.kapoor) on

شاہد کپور نے 2015 میں میرا راجپوت سے شادی کی تھی اور ان کے ہاں دوسرا بچہ 2 دن قبل ہی 5 ستمبر کو ہوا تھا۔

اداکار نے بیٹے کی پیدائش کے بعد خوشی کا اظہار کیا اور اب اس کے نام کا اعلان کرتے ہوئے ٹوئیٹ میں لکھا کہ ان کا خاندان مکمل ہوا۔

میرا راجپوت کو 7 ستمبر کو ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا—فوٹو: این ڈی ٹی وی
میرا راجپوت کو 7 ستمبر کو ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا—فوٹو: این ڈی ٹی وی

تبصرے (0) بند ہیں