راولپنڈی: سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) پوٹھوہار ساجد کھوکھر کی 7 رکنی پولیس اہلکاروں کی ٹیم پر شہری کے اغوا اور ان کے اہل خانہ سے تاوان وصول کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، سی پی او عباس احسن نے ایس پی کی تبدیلی کے لیے آئی جی پنجاب کو خط بھی لکھ دیا۔

پولیس کے مطابق تھانہ واہ صدر کو شہری اسد اللہ نے درخواست دی تھی کے اے ایس آئی ساجد سمیت 7 پولیس اہلکاروں نے ان کو اغوا کیا اور 95 لاکھ روپے تاوان طلب کیا۔

مقدمے کے اندارج کے موقع پر لالہ زار اٹک کے رہائشی اسد اللہ نے بتایا کہ 29 اگست کی رات اسلام آباد پولیس کا کانسٹیبل اسد ندیم، راولپنڈی پولیس کے اہلکار کامران کے ہمراہ ان کے گھر آئے اور گھر میں داخل ہوتے ہی پستول تان لی جس کے بعد ملزمان اور ان کے دیگر 2 ساتھیوں نے رسی کی مدد سے ان کے ہاتھ باندھ دیئے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: پنجاب پولیس کا افسر جوڑے کے اغوا کیس میں گرفتار

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ملزمان کے ساتھ اے ایس آئی ساجد، ہیڈ کانسٹیبل نوید، شاہد اور امیر بھی تھے، ملزمان 2 گاڑیوں پر آئے اور انہیں اغوا کرکے ان ہی کی گاڑی پر نامعلوم مقام پر لے گئے۔

درخواست گزار کے مطابق پولیس اہلکاروں نے شہری کے بھائی سے 4 لاکھ روپے تاوان وصول کرنے کے بعد انہیں رہا کیا۔

تھانہ واہ صدر نے درخواست پر مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔

دوسری جانب سی پی او راولپنڈی عباس احسن کا کہنا تھا کہ اغوا برائے تاوان کی واردات میں ملوث پولیس اہلکار ایس پی پوٹھوہار کی ٹیم کا حصہ ہیں، ایس پی مقدمے کی تفتیش پر اثر انداز نہ ہوں اس لیے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس کو مراسلہ بھیجا گیا ہے تاکہ ایس پی کی تبدیلی کے لیے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: 2017 میں راولپنڈی پولیس کی کارکردگی مایوس کن رہی

ان کا کہنا تھا کہ مراسلہ اس لیے لکھا گیا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کی وجہ سے تبادلوں پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

سی پی او کا مزید کہنا تھا کہ واردات میں ملوث 2 پولیس اہلکاروں کا تعلق سندھ پولیس سے ہے، جن کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایف آئی آر میں نامزد تمام پولیس اہلکار ایس پی پوٹھوہار، جنرل الیکشن ڈیوٹی کے سلسلے میں اپنے ساتھ لائے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں