کراچی کے علاقے ڈیفنس سے شہر کے میئر اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما وسیم اختر کی سرکاری گاڑی چھین لی گئی۔

وسیم اختر نے کہا کہ ڈیفنس میں شہباز کمرشل کے قریب تین نامعلوم ملزمان ڈرائیور کو مارپیٹ کر بندوق کے زور پر گاڑی لے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کالے رنگ کی کرولا کا نمبر 'جی ایس ڈی 999' ہے جبکہ گاڑی چھینے جانے کی ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔

چھینی گئی گاڑی وسیم اختر کے اہلخانہ کے استعمال میں تھی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جنوبی عمر شاہد حامد نے کہا کہ 'واقعہ بظاہر سرکاری گاڑیاں چھینے جانے کے اس سے قبل پیش آنے والے واقعات کی کڑی لگتا ہے، تاہم معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: آغا سراج درانی، وسیم اختر کےخلاف کرپشن کی تحقیقات کی منظوری

واقعے کے بعد ڈی آئی جی جنوبی نے درخشاں تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کو معطل کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سرکاری گاڑیاں چھیننے والے گروہ کے کافی قریب پہنچ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم اور گاڑیان چھیننے کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔

پولیس کی جانب سے آئے روز اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے دعوے سامنے آتے ہیں لیکن عملی طور پر ایسا نظر نہیں آتا۔

ویڈیو دیکھیں: کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ

گزشتہ ماہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی کراچی میں شہریوں سے چھینا جھپٹی کے کئی واقعات پیش آئے تھے۔

کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کو قابو کرنے کے لیے پاک فوج سے تربیت یافتہ نئی فورس تیار کی گئی ہے جس کا پہلا دستہ کورنگی کی سڑکوں پر تعینات کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں