روم: وائٹ ہاؤس کے سابق چیف اسٹریٹجسٹ اسٹیو بنن نے نیویارک ٹائمز میں شائع بے نام کالم کے تناظر میں خبردار کیا ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ’بغاوت‘ کا سامنا کر رہے ہیں۔

اسٹیو بنن نے امریکی جریدے 'نیویارک ٹائمز' میں نامعلوم شخص کی جانب سے تحریر کردہ کالم کا حوالہ دیا، جس میں لکھا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو مزاحمت کا سامنا ہے۔

اسٹیو بنن نے واضح کیا کہ ’صورتحال مزید کشیدہ ہو سکتی ہے، یہ ادارے پر براہ راست حملہ ہے اور خالصتاً بغاوت ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کے وزیر اعظم کو بے ایمان اور کمزور قرار دے دیا

نیویارک ٹائمز کے مطابق کالم 5 ستمبر کو شائع ہوا جسے ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ افسر نے تحریر کیا۔

کالم نگار نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ’غیر اخلاقیت‘ پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ’ان کی انتظامیہ کے بیشتر اعلیٰ افسران بڑی جانفشانی سے ٹرمپ کے فرسودہ ایجنڈوں پر کام کر رہے ہیں‘۔

اسٹیو بنن نے کہا کہ کچھ اسی طرح کی صورتحال امریکی خانہ جنگی کے وقت سامنے آئی جب جنرل جارج بی میکلین کا اس وقت کے صدر ابراہم لنکن کے ساتھ نظریاتی جھگڑا ہوا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا 50 ارب ڈالر کی چینی درآمدات پر امریکی ٹیرف کا اعلان

انہوں نے بتایا کہ ’ہمیں انتظامی بحران کی تاریخی مثال 1862 میں ملتی ہے جب جنرل میکلین اور دیگر سینئر جنرلز نے ابراہم لنکن کو کمانڈر ان چیف کے لیے ناموزوں اور نااہل شخص قرار دیا تھا۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم دیا تھا کہ امریکی محکمہ انصاف کھوج لگائے کہ مذکورہ کالم کس نے تحریر کیا، جس کے باعث قومی سلامتی کا مسئلہ پیدا ہوا۔

واضح رہے کہ اسٹیو بنن کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اگست 2017 میں برطرف کر دیا تھا۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 'ری پبلک انتظامیہ میں بعض ایسے افراد ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ، امریکا کے صدر ہونے کی اہلیت نہیں رکھتے، یہ بحران ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا متنازع شخصیت کو سی آئی اے ڈائریکٹر بنانے کا فیصلہ

انہوں نے وضاحت پیش کی کہ ’میں کوئی سازشی شخص نہیں، میں کہہ چکا ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ میں کوئی سازشی گروپ نہیں، یہ سب کچھ واضح ہے‘۔

اس حوالے سے انہوں نے خبردار کیا کہ 'وائٹ ہاؤس میں جاری کشیدگی کے حوالے سے ڈیموکریٹک پارٹی کے لبرل پروگریسو خصوصاً برنی سینڈرز زیادہ خوش نہیں ہوں گے‘۔


یہ خبر 10 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں