امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی باب ووڈ ورڈ کی کتاب کے شائع ہونے کے ایک روز بعد ہی اسے ’مذاق‘ قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں بد نظمی کے حوالے سے ’فیئر: ٹرمپ ان دا وائٹ ہاؤس‘ کے نام سے امریکی صحافی باب ووڈ ورڈ کی کتاب کی اشاعت سامنے آئی تھی جس میں مختلف مضامین کے اقتباسات، انکشافات اور انٹرویوز شامل کیے گئے تھے۔

اس کتاب سے واضح کیا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ خطرناک حد تک جنوں مزاج اور معلومات نہ رکھنے والی شخصیت ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو واننگ دے دی

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق کتاب کی رونمائی کے وقت امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ووڈ ورڈ کی کتاب ان ہی کے خیالات پر مبنی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ووڈ ورڈ کی کتاب ایک مذاق اور میرے خلاف سازش ہے جس میں نامعلوم ذرائع کا ذکر کیا گیا ہے‘۔

انہوں نے اپنے پیغام میں خود ایک کتاب لکھ کر حقائق سامنے لانے کا بھی عندیہ دیا۔

خیال رہے کہ امریکی صحافی کی کتاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی ہی کابینہ کے افراد کی تذلیل کرنے کا انکشاف کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ‘وائٹ ہاؤس والے ٹرمپ کو خبطی اور بیٹی کو عقل سے پیدل سمجھتے ہیں‘

کتاب کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اٹارنی جنرل جیف سیشنز کو ’دماغی مریض‘ اور سابق چیف آف اسٹاف رینس پرائبس کو ’چھوٹا چوہا‘ کہہ کر پکارتے ہیں۔

امریکی دفاعی سیکریٹری جم میٹس کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا کہ وہ امریکی صدر کو ’پانچویں یا چھٹی جماعت کا طالب علم‘ جبکہ موجودہ چیف آف اسٹاف جون کیلی ڈونلڈ ٹرمپ کو ’بے وقوف‘ کہتے ہیں۔

اس کتاب کے سامنے آنے کے بعد جم میٹس، جون کیلی سمیت دیگر سینیئر عہدیداران نے ایسے ریمارکس دینے کی تردید کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کتاب کو ’مذاق‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’میں اس طرح کسی سے بات نہیں کرتا اور اگر میں کرتا، تو میں صدر نہیں ہوتا، یہ تمام جملے بناوٹی ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں