وزیر اعظم عمران خان نے کھیلوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور کھیلوں میں انتظامی اصلاحات سے متعلق ٹاسک فورس بنانے کا حکم دے دیا۔

عمران خان کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاؤس میں بین الصوبائی تعاون سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر بین الصوبائی تعلقات (آئی پی سی) ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، سیکریٹری آئی پی سی جمیل احمد، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی اور دیگر سینئر حکومتی حکام نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان، بھارت کے عظیم کھلاڑیوں کے ناموں سے سیریز ہونی چاہیے‘

سیکریٹری آئی پی سی جمیل احمد نے وزیر اعظم کو وزارت اور اس سے منسلک مختلف محکموں پاکستان اسپورٹس بورڈ، پاکستان کرکٹ بورڈ، چیئرمین انٹر بورڈ کمیٹی، پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل، نیشنل اکیڈمی آف پرفامنگ آرٹس، نیشنل انٹرنشپ پروگرام کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی۔

وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2008 کے بعد سے اربوں روپے مالیت کے مختلف اہم منصوبے تاحال نامکمل ہیں۔

اس دوران وزیر اعظم کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ تمام زیر التوا اسکیموں کا جائزہ لیا جائے اور ان کے نامکمل ہونے کی وجوہات کو سامنے لایا جائے۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم کی جانب سے کہا گیا کہ ملک میں کھیلوں کی فیڈریشنز اور ایسوسی ایشنز کی بھرمار کے باجود کھیلوں میں کارکردگی مایوس کن ہے، جس ملک کی 20 کروڑ آبادی میں 60 فیصد افراد 30 برس سے کم ہوں تو اسے کھیلوں کی دنیا میں راج کرنا چاہیے۔

دوران اجلاس اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ کھیلوں کے معاملات کو دیکھنے والی سرکاری تنظیموں کی تشکیل نو کی جائے گی کیونکہ کھیلوں کی تنظیمیں جس مقصد کے لیے بنی تھیں وہ حاصل نہیں کر سکیں۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ احسان مانی کی سربراہی میں کھیلوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے، قومی اور علاقائی سطح پر کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے اصلاحات اور مختلف وسائل سے حاصل ہونے والی فنڈز کے استعمال کو دیکھنے کے لیے ٹاسک فورس بنائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم، آرمی چیف، سیاسی رہنماؤں کا کلثوم نواز کی وفات پر اظہار افسوس

وزیراعظم کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ پہلے مرحلے میں کھیلوں کے میدانوں کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی اور نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

اجلاس کے دوران نوجوانوں کے لیے مختص مختلف پروگراموں کا جائزہ بھی لیا گیا اور بتایا گیا کہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے تحت معاوضے کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی رقم کی ادائیگی نہیں کی جاسکی۔

تاہم وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کے لیے اس پروگرام کو جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا کہ اس پروگرام سے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں سیکھنے کے مواقع ملتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں