کراچی کے علاقے کلفٹن سے گزشتہ روز خواجہ سراؤں کی گرفتاریوں کے بعد ان کے ساتھیوں نے کلفٹن تھانے پر شدید احتجاج کیا۔

واضح رہے کہ کلفٹن پولیس نے خواجہ سراؤں سمیت دیگر 12 افراد کو تین تلوار ٹریفک سگنل پر بھیک مانگتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔

ان تمام افراد کے خلاف گداگری ایکٹ 9 کے تحت کلفٹن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی: پولیس کا گداگروں کو نمبر الاٹ کرنے کا فیصلہ

بعد ازاں خواجہ سراؤں کے دیگر ساتھیوں نے کلفٹن تھانے پر دھاوا بول دیا۔

خواجہ سراؤں نے تھانے میں شور شرابہ کیا اور پولیس سے اپنے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھیوں کو بے گناہ گرفتار کرکے جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ساتھیوں کی رہائی تک ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

یہ بھی دیکھیں: گداگروں کو ٹھکانے لگانے کا انوکھا حل

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سندھ پولیس نے گداگروں کو کراچی میں ہونے والے جرائم کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جرائم پیشہ افراد کی مذموم کارروائیوں میں شامل ہوتے ہیں۔

ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس امجد جاوید سلیمی کا کہنا تھا کہ گداگروں کو گلیوں اور سڑکوں پر دیکھنا ایک عام سی بات لگتی ہے لیکن ان کے پیچھے ایک مافیا کام کررہی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں گداگر سب سے بڑے مجرم ہیں اور یہی بھکاری شہر میں موجود بینک ڈکیتیوں، اغوا برائے تاوان اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔

مزید دیکھیں: کراچی میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاون شروع

آئی جی سندھ نے بتایا کہ جرائم پیشہ افراد کوئی بھی جرم کرنے سے پہلے ان گداگروں سے ہی جگہوں اور افراد کی ریکی کرواتے ہیں۔

پولیس افسر نے بتایا کہ محکمے نے شہر بھر میں موجود گداگروں اور ان کے اہل خانہ کا ریکارڈ مرتب کرنا شروع کردیا ہے، جبکہ ان کے کوائف جمع کرکے انہیں نمبر بھی الاٹ کیے جائیں گے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ شہر کو ان گداگروں سے چھٹکارا دلوایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں