وزیراعظم عمران خان نے قبائلی علاقوں کے خیبر پختونخوا (کے پی) میں انضمام کے عمل میں تیزی لانے سمیت ڈیولپمنٹ اور دیگر تعمیراتی کاموں کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی صدارت میں اجلاس ہوا جہاں فاٹا کی کے پی میں انضمام کے حوالے سے بحث کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں قبائلی علاقوں میں تعمیراتی پیکیج کے عمل میں تیزی لائی جائے’۔

انہوں نے زور دیا کہ علاقے میں تعلیم اور صحت کے معیار کو بہتر کیا جائے اور عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: فاٹا انضمام سے متعلق 31ویں آئینی ترمیم کا بل بھاری اکثریت سے منظور

وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایات دیں کہ قبائلی علاقوں میں مقامی حکومتوں کے نظام کا نفاذ اور علاقے میں ڈیولمپنٹ کے کاموں کا آغاز عوام کے ساتھ کیے گئے فیصلوں اور تجاویز کی روشنی میں فوری طور پر شروع کیا جائے۔

عمران خان نے کہا کہ ‘قبائلی علاقوں کے عوام کے لیے اسکولوں، کالجوں اور جامعات میں مخصوص کوٹے میں کسی صورت کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے’۔

وزیراعظم نے کہا کہ علاقے میں نئے نظام کے نفاذ کے دوران قبائلی عوام سے مشاورت کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘قبائلی عوام کے اقدار اور روایات’ کو نئی نظام کے نفاذ کے دوران خاص توجہ دی جائے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ہی رپورٹس آئی تھیں کہ فاٹا کے نام سے معروف قبائلی علاقے میں فاٹا ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے تحت مختلف تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے سبب سیکڑوں طالب علموں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق فاٹا کے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کے بعد سے متعدد شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو گزشتہ کئی ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جاسکی جس کی وجہ سے اساتذہ نوکریاں چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں، دوسری جانب طلبا کو ملنے والی اسکالر شپ کا سلسلہ بھی موقوف ہوگیا۔

اس کے ساتھ درجنوں کے قریب دیگر ایسے ملازمین جن کو پولیٹکل ایجنٹ فنڈ سے تنخواہوں کی ادائیگی کی جاتی تھی عدم ادائیگی کے سبب ملازمتیں چھوڑ چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں